اومی کرون ،کورونا کی چوتھی لہر نہیں لائے گا:ماہرین

   

جالندھر: نیشنل کمیونیکیبل ڈیزیز کنٹرول پروگرام کے مشیر ڈاکٹر نریش پروہت نے کہا ہے کہ کورونا وبا کی چوتھی لہر اومی کرون ورژن سے نہیں آئے گی جو مسلسل تبدیلی سے گزرتا رہتاہے ۔ یہ پوری طرح سے الگ ورژن سے آ سکتا ہے جو از خود ابھرتا ہے ۔ ڈیلٹا الفا ورژن سے نہیں نکلا اور اومی کرون ڈیلٹا سے نہیں نکلا۔مشہور وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر پروہت نے چہارشنبہ کو یہاں ‘یونیورسٹی کو بتایا کہ ایک ہفتہ قبل ہندوستان میں کوویڈ 19 کے انفیکشن میں 90 فیصد اضافہ ہوا تھا (ایک دن میں 2000 کا ہندسہ عبور کر گیا تھا)۔ ہندوستان پچھلے کچھ ہفتوں سے روزانہ کووڈ کے معاملات میں اضافے کی اطلاع دے رہا ہے ، جس سے انفیکشن کی چوتھی لہر کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وبائی بیماری صرف حیاتیاتی اور طبی نہیں بلکہ معاشی اور سیاسی بھی ہے ۔وبائی امراض کے ماہر نے کہا کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ ڈیلٹا کے مقابلے کوئی نئی کورونا’لہر ہندوستان میں آئے گی، کیونکہ اب انفیکشن کا سبب بننے والے وائرس اومی کرون سے بنیادی طور پر مختلف نہیں ہیں، جو پہلے ہی ملک میں بہت سے انفیکشن کی وجہ بن چکا ہے ۔ اسکول دوبارہ کھل گئے ہیں اور بچوں کی ٹیکہ کاری نہیں ہوئی ہے ۔ زیادہ تر ریاستوں نے وبائی امراض کے مینڈیٹ کو ہٹا دیا ہے ۔ ان تمام وجوہات کی وجہ سے انفیکشن میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مقامی سرگرمیوں کی بنیاد پر مختلف مقامات پر مختلف اوقات میں معمولی اضافہ درج ہونے کا امکان ہے ۔ڈاکٹر پروہت نے کہا کہ ہر بڑی لہر ایک خاص طریقے سے جڑی ہوتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اصل الفا ویریئنٹ، ڈیلٹا اور پھر اومی کرون ویرینٹ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کو صحت کی ہنگامی صورتحال سے بچنے کے لیے وبائی امراض کے بعض اشاروں کو ٹریک کرناجاری رکھنا چاہیے ۔