اومی کرون : ریاستیں چوکس ہوجائیں، مرکز کا مشورہ

   

تمام تر احتیاطی اور ضروری اقدامات کی نشاندہی، ٹسٹنگ میں اضافہ، رات کا کرفیو اور ہجوم پر پابندی شامل
نئی دہلی : مرکزی حکومت نے آج ریاستوں سے کہاکہ کورونا وائرس کی نئی شکل اومی کرون سابقہ ویریئنٹ ڈیلٹا سے تین گنا زیادہ متعدی مرض ہے اور اس کے لئے ضروری اقدامات کرنے تیار رہنا چاہئے۔ مرکز نے کہاکہ اومی کرون موجودہ طور پر ملک بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اِس لئے تمام تر ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں کو چوکسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ مرکز نے ریاستوں کو ارسال کردہ مکتوب میں مختلف احتیاطی اقدامات کی نشاندہی کی جن میں کوویڈ ٹسٹ میں اضافہ کرنا، حسب ضرورت رات کا کرفیو لگانا اور ہجوم اکٹھا ہونے سے روکنا شامل ہے۔ مرکزی وزارت صحت نے کہاکہ تمام ریاستوں و دیگر علاقوں کو مقامی صورتحال کی اساس پر اقدامات کرنا چاہئے۔ مرکز نے کہاکہ جیسے ہی تشویش کی حالت دکھائی دے، متعلقہ حکومتوں کو ضروری اقدامات کرنا چاہئے۔ وزارت نے وضاحت کی کہ گزشتہ ایک ہفتے میں 10 فیصد یا زائد کوویڈ ٹسٹ مثبت پایا جانا یا آئی سی یو بیڈس میں 40 فیصد مریضوں کا شریک ہونا قابل تشویش صورتحال سمجھی جائے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں اومی کرون کے علاوہ ڈیلٹا ویریئنٹ ہنوز موجود ہے چنانچہ تساہل کی کوئی گنجائش نہیں کیوں کہ ملک بھر میں اومی کرون کے کیس 200 سے تجاوز کرچکے ہیں۔

اومی کرون کا تیزی سے پھیلائو ، 200 معاملے درج
نئی دہلی: ملک بھر میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکران کے اب تک 200 معاملے سامنے آچکے ہے ۔ یہ اطلاع مرکزی وزارت صحت نے منگل کے روز دی۔ وزارت صحت نے کہا کہ اومیکرون کے 200 کیسز میں سے کل 77 لوگ صحت یاب ہو چکے ہیں۔ وزارت کی جانب سے جاری بلیٹن کے مطابق، دہلی اور مہاراشٹرا میں اومیکرون کے سب سے زیادہ 54-54 معاملے سامنے آئے ہیں۔ تلنگانہ اور کرناٹک میں بالترتیب 20 اور 19 کیس درج کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ راجستھان میں اومیکرون کے 18، کیرالہ میں 15، گجرات میں 14، اتر پردیش میں دو اور آندھرا پردیش، تمل ناڈو، مغربی بنگال اور چنڈی گڑھ میں ایک ایک کیس سامنے آیا ہے ۔ اس دوران ملک میں کورونا انفیکشن کے کل معاملوں کی تعداد 34752164 تک پہنچ گئی ہے ۔ منگل کی صبح تک گزشتہ 24 گھنٹوں میں 5326 نئے معاملے سامنے آئے اور 453 مریضوں کی موت کے بعد تعداد اموات 478007 تک پہنچ گئی۔