اومی کرون زیادہ مہلک نہیں ، ہنوز سب سے تیزی سے پھیلنے والا وائرس

   

معائنے اور رپورٹس کے انتظار کے بجائے علامات کی بنیاد پر علاج پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ، ماہرین کی رائے
حیدرآباد۔18جنوری(سیاست نیوز) اومی کرون خطرناک نہیں ہے ایسا نہیں ہے بلکہ اومی کرون ڈیلٹا جتنا مہلک ثابت نہیں ہوا ہے لیکن اب تک پھیلنے والی کورونا وائرس کی مختلف اقسام میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا ثابت ہوچکا ہے۔ ریاست تلنگانہ میں کورونا وائرس کے شکار مریضوں میں 92.3 فیصد مریض کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کا شکار ہیں لیکن مختلف وجوہات کی بناء پر متاثرین کے جینوم کی ترتیب کی جانچ نہیں کی جا رہی ہے۔ ریاست تلنگانہ میں نہ صرف سرکاری دواخانوں بلکہ خانگی ڈاکٹرس کی جانب سے بھی اب کہا جا رہاہے کہ اگر کسی میں علامات پائی جا رہی ہیں تو انہیں ایسی صورت میں معائنہ کے بجائے علاج پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے کیونکہ کورونا وائرس کی وباء جس رفتار سے سماجی پھیلاؤ اختیار کرچکی ہے ایسے میں معائنوں اور رپورٹس کا انتظار کرنے کے بجائے علامات کی بنیاد پر علاج کروایا جانے لگا ہے۔ کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون میں خون کے گاڑھا ہونے کی شکایات موصول نہیں ہورہی ہیں جس کی وجہ سے علامات کے اعتبار سے علاج کے ذریعہ کورونا وائرس سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ ماہرین کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تلنگانہ میں کورونا وائرس کے جو مریض موجود ہیں ان میں 92فیصد سے زیادہ اومی کرون نامی نئی قسم کا شکار ہیں اور بتدریج ڈیلٹا کے متاثرین کی تعداد میں گراوٹ ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ریاست تلنگانہ میں مجموعی اعتبار سے معائنوں کے دوران مثبت پائے جانے والے مریضوں میں سے ضلع واری اساس پر کئے جانے والے جینوم کی جانچ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ اومی کرون کے مریضوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ریکارڈکیا گیا ہے ۔ ریاست تلنگانہ میں گذشتہ ماہ کے دوران محکمہ صحت کی جانب سے ائیر پورٹ پر متاثر پائے جانے والوں کے جینوم کی جانچ کی جا رہی تھی لیکن بتدریج اومی کرون کے مریضوں میں ہونے والے اضافہ کو دیکھتے ہوئے محکمہ صحت نے اعلان کردیا تھا کہ اومی کرون کا سماجی پھیلاؤ شروع ہوچکا ہے اسی لئے اب جینوم کی ترتیب کی جانچ نہیں کی جائے گی بلکہ کورونا وائرس کے شکار تمام مریضوں کو وائرس کی نئی قسم اومی کرون کا شکار تصور کیا جائے گا اور گذشتہ دنوں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ ریاست میں پائے جانے والے کورونا وائرس کے متاثرین میں 82 فیصد مریض کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کا شکار ہیں اور آج ایک اور رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ تلنگانہ میں موجود جملہ مریضوں میں 92.3 فیصد مریض اومی کرون کا شکار ہیں۔م