گمراہ کن خبروں کیخلاف قانونی کارروائی : ڈاکٹر سرینواس راؤ
لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا امکان نہیں، ہجوم سے گریز کا عوام کو مشورہ
حیدرآباد۔15 ڈسمبر (سیاست نیوز) ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر سرینواس راؤ نے کہا کہ کورونا کا نیا ویرینٹ اومی کرون ہوا کے ذریعہ تیزی سے پھیلنے کی طاقت رکھتا ہے لہذا عوام کو ماسک کا استعمال لازمی طور پر کرنا چاہیئے اور مکانات و دفاتر میں وینٹلیشن کو یقینی بنائیں تاکہ ہوا میں موجود ویرینٹ کے ذرات سے بچ سکیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر سرینواس راؤ نے کہا کہ ہوا میں ویرینٹ کے ذرات موجود رہتے ہیں جو کسی کو بھی متاثر کرسکتے ہیں۔ انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ گھر اور باہر دونوں مقامات پر ماسک کا استعمال کریں اور صرف کھاتے وقت ماسک نکالیں۔ منہ اور ناک کو ماسک کے ذریعہ ڈھانکنا ضروری ہے تاکہ ہوا سے ذرات کی منتقلی روکی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں جن دو بیرونی مسافرین میں اومی کرون وائرس کا پتہ چلا ان کا تعلق غیر جوکھم والے ممالک سے ہے۔ کینیا اور صومالیہ جوکھم ممالک میں شامل نہیں ہیں۔ ڈاکٹر سرینواس راؤ نے عوام کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے سوشیل میڈیا میں پھیلائی جارہی خبروں سے متاثر نہ ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ گمراہ کن خبروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ دوسری لہر کے دوران کئی افراد کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے پر کارروائی کی گئی جو آج بھی عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سرینواس راؤ نے کہا کہ عوام خوفزدہ ہونے کے بجائے ماسک کے استعمال پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اومی کرون ویرئنٹ کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انہوں نے لاک ڈاؤن کے نفاذ کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اومی کرون کو روکنے کا سب سے بہترین طریقہ انفرادی سطح پر تمام احتیاطی اقدامات کئے جائیں۔ محکمہ صحت نے عوام پر زور دیا کہ وہ ہجوم اور اجتماعات سے گریز کریں، شادی کی تقاریب اور کرسمس کے بشمول آنے والے تہوار، نئے سال اور سنکرانتی کے موقع پر ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلے کو یقینی بنائیں۔