نئی دہلی۔اونناؤ عصمت ریزی کیس کی متاثرہ کے والد کے قتل کے معاملے میں دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کے روز معاملے کے تمام دس ملزمین جس میں بی جے پی کے برطرف رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو دس سال کی سزا سنائی ہے۔
سینگر(جو فی الحال عصمت ریزی کے معاملے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں) اور ان کے بھائی اتل سینگر سے استفسار کیاگیا ہے کہ وہ متاثرہ کے گھر والوں کو دس لاکھ روپئے معاوضہ ادا کریں۔
تیس ہزار کورٹ کے ضلع جج دھرمیش شرما نے پچھلے ہفتہ سینگر کے ساتھ چھ لوگوں کو مجرمانہ کاروائی کے لئے قصور وار قراردیاتھا جس میں قتل کا الزام عائد نہیں کیاگیاتھا۔
مذکورہ عدالت نے مانا ہے کہ متاثرہ کے والد کو قتل کرنے کی سینگر کی منشاء نہیں تھی۔ تاہم بے رحمی کے ساتھ انہیں پیٹا گیا جس کی وجہہ سے وہ زخموں سے جانبرنہ ہوسکے۔
عصمت ریزی متاثرہ کے والد کو مبینہ طور پر غیر قانونی ہتھیار کے کیس میں 3اپریل2018 کے روز گرفتار کرلیاگیاتھا۔
کچھ دنوں بعد9اپریل2018کے روز عدالتی تحویل میں اس کی موت ہوگئی تھی۔
سپریم کورٹ کی ہدایت پر یوپی سے دہلی منتقل کئے جانے کے بعد مذکورہ معاملے کی سنوائی فاسٹ ٹریک پر کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ عصمت ریزی کے معاملے میں سینگر پر پہلے ہر فرد جرم 16ڈسمبر2019کے روز عمر قید کی سزاء کے ساتھ عائد ہوچکا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ دھرمیش شرما نے بھی سنائی گئی سزا کے احکامات منظور کرتے ہوئے عمر قید پر وضاحت کی تھی جو ائی پی سی کی دفعہ 376(2)کے مطابق ہوگی۔
سینگر کے خلاف ایک او رمعاملہ جوکار حادثہ کی مبینہ سازش پر مشتمل ہے جس کے نتیجے میں عصمت ریزی متاثرہ کے دو انٹیوں کی موت ہوگئی ہے اور خود متاثرہ اور اس کے وکیل شدید طور پرزخمی ہوگئے تھے۔
مذکورہ حادثہ 28جولائی 2019کے روز رائے بریلی کے قریب میں پیش آیا تھا جب ایک ٹرک کی کار سے ٹکر ہوگئی تھی جس میں یہ لوگ سوار تھے