اونچی ایڑھی کی چپل ہر طرح سے نقصاندہ

   

حیدرآباد۔اونچی ایڑھی کی چپل اور سینڈل خواتین کیلئے فیشن کا روپ اختیار کرچکی ہیں اور نوجوان لڑکیوں کی یہ پہلی پسند ہوتی ہیں لیکن اس کی قیمت جسم پر پڑنے والے مضر اثرات سے چکانی پڑتی ہے۔اونچی ایڑھی کی سینڈل کس طرح صحت کیلئے نقصان دہ ہے اس کا اندازہ مندرجہ ذیل حقائق سے لگایا جاسکتا ہے۔
1) کمر: اونچی ایڑھی کی چپل کا پہلا نقصان جسم کو ملنے والا غیر متوازن سہارا ہوتا ہے۔ اس سے پاؤں پر جسمانی وزن غیر مساوی طور پر تقسیم ہوتا ہے جس سے غیر آرام دہ احساس، سوزش اور نچلی کمرکے حصوں میں درد محسوس ہوسکتا ہے۔
2) عضلات :دوسرا نقصان پنڈلیوں کے عضلات کو پہنچتا ہے۔ یہ ابھری ہوئی نصوں اور شدید دردکا باعث بھی بن سکتا ہے۔ دن کا اکثر حصہ اونچی ہیل پہنتے ہوئے گزاردینا پاؤں، انگوٹھوں ، تلوے اور ایڑھیوں میں درد کا باعث بن سکتا ہے۔
3) ٹخنے ٹوٹ بھی سکتے ہیں:اکثر ایسا ہوتا ہے کہ چلتے ہوئے خواتینکا پیر مْڑجاتا ہے جس سے ٹخنوں میں دردکی شدید لہر پیدا ہوتی ہے جسے اینکل اسپرنگکہا جاتا ہے۔ تاہم ہیلز پہننے والی خواتین کا معاملہ مختلف ہوتا ہے۔ صرف درد ہی نہیں بلکہ چلتے چلتے پاؤں اگر اسی انداز سے مْڑگیا تو ٹخنے کی ہڈی ٹوٹ بھی سکتی ہے۔
4) ریڑھ کی ہڈی میں معمول سے زیادہ خمیدہ :اونچی ہیل ریڑھ کی ہڈی میں معمول سے زیادہ پیچ و خم پیداکرتی ہے۔ جتنی زیادہ اونچی ہیل ہوگی اتنا زیادہ کمرکی ہڈی میں خمیدہ (موڑ) ہوگا جو اوپری سطح اور نچلی سطح دونوں کیلئے نقصان دہ ہے۔
5) رگیں پھٹ بھی سکتی ہیں:اونچی ہیلز خون کی رگوں کو بھی دبادیتی ہے جس سے خون کے بہاؤ میں رکاوٹ ا?سکتی ہے۔ شدید حالتوں میں یہ رگیں پھٹ بھی سکتی ہیں۔ اونچی ہیل کا سب سے بدترین نقصان جو پہنچتا ہے وہ ہے ٹو ہامر۔ یہ اس حالت کو کہتے ہیں جب پاؤں کی اْنگلی بیچ میں سے مْڑ جاتی ہے جو کہ پنڈلی، خون کی رگوں اور پاؤں کی ہیئت کو خطرناک حد تک متاثر کرتی ہے۔
6) جوڑوں کا مرض: اونچی ایڑھی آپ کے جوڑوں میں موجود سخت لچکدار بافتوں کو بھی متاثر کرتی ہے۔ ہیل پہننے سے ران کی حالت تبدیل ہوتی ہے ۔