اوٹاوا میں تین کالجوں کے بند ہونے کے بعد انڈین ہائی کمیشن نے ایک اڈوائزری جاری کی

,

   

ہائی کمیشن کینڈا کی وفاقی حکومت اور کیوبیک صوبہ کی صوبائی حکومت سے قریبی رابطہ میں ہے
اوٹاوا۔ کینڈا میں جاری احتجاج کے پیش نظر جس کی وجہہ رائزنگ فیونیکس انٹرنیشنل ائی این سی کی جانب سے چلائے جانے والے تین اداروں کو بند کرنے کی نوٹس کے پس منظر میں ہندوستانی اسٹوڈنٹس کے لئے مذکورہ انڈین ہائی کمیشن برائے اوٹاوا نے ایک اڈوائزری جاری کی ہے۔

جمعہ کے رو زمذکورہ اڈوائزری میں کہاگیا ہے کہ ”ہائی کمیشن ہندوستان سے تعلق رکھنے والی متعدد اسٹوڈنٹس تک رسائی کیاہے جنھوں نے رائزنگ فیونکس انٹرنیشنل ائی این سی‘ جس کا نام ایم کالج ایچ مونٹریل‘ سی ای ڈی کالج شیر بروک اور سی سی ایس کیو کالج لونگیول یہ جو تمام کیوبیک‘ کینڈا میں ہیں‘ اور جو ان اداروں کے بند ہوجانے پر سے متاثرہوئے ان تمام سے رجوع ہوئے ہیں“

1

اس بات کا بھی مشاہدہ کیاجارہا ہے کہ ہائی کمیشن کینڈا کی وفاقی حکومت اور کیوبیک صوبہ کی صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ کینڈا کے منتخب عوامی نمائندوں جو ہندوستانی کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں کہ قریبی رابطہ میں ہے تاکہ متاثرہ اسٹوڈنٹس کی مدد کرسکے اور اس مسلئے کو حل نکال سکے۔

انڈین ہائی کمیشن نے کہا ہے کہ اگر اسٹوڈنٹس کو فیس بازادئیگی یا پھر فیس کی منتقلی میں کوئی مشکلات پیش آتی ہیں تو وہ حکومت کیوبیک کے وزرات اعلی تعلیم سے ایک شکایت درج کرائیں۔

انہوں نے کہاکہ”مذکورہ صوبائی حکومت برائے کیوبیک نے مشورہ دیا ہے کہ اسٹوڈنٹس راست مذکورہ اداروں سے رابطہ کریں جہاں پر انہوں نے راجسٹریشن کرایا ہے اور اگر کہیں انہیں فیس باز ادئیگی اور منتقلی میں کہیں کوئی مشکل پیش آتی ہے توہ حکومت کیوبیک کی وزرات اعلی تعلیم میں ایک شکایت درج کرائیں“۔

اسی سال جنوری کے شروعات میں اوٹاوا میں امریکہ او رکینڈا سرحد سے گذرنے والے ٹرک ڈرائیورس کے لئے ٹیکہ کے لزوم کے خلاف زبردستی احتجاجی مظاہرے سینکڑوں ٹرک ڈرائیوس نے کئے تھے۔ مظاہرین کی مانگ تھی کہ کویڈ تحدیدات کو انتظامیہ برخواست کرے۔