مذکورہ ملاز م نے کہاکہ ”یہ ایک نہایت الگ تھلگ واقعہ ہے۔
کیونکہ جموں او رکشمیر کا شناختی کارڈ رکھنے کی بنیاد پر کسی بھی فرد کو ہماری ہوٹل میں رہنے کی اجازت دینے سے انکار نہیں کیاجاسکتا ہے۔جموں کشمیر میں ہمارے بڑے تعداد میں ہوٹلیں ہیں“
نئی دہلی۔ اویو جو صارفین کوکم قیمت پر ہوٹلوں میں کمروں کی فراہمی کرتا ہے‘ کہاکہ انہوں نے کہاکہ ایک کشمیری24سالہ ڈاکٹر کو روم فراہم کرنے کے مبینہ انکار کے بعد ”سخت وارننگ“جاسولا وہار کے اپنے ہوٹل منیجر کو جاری کیاہے۔
اویو کے ایک ملازم نے کہاکہ ”بے بنیاد پیغام کی وجہہ سے اس یکطرفہ کاروائی پر ہوٹل منیجر کوہم نے سخت وارننگ دی ہے‘ اور ہدایت دی ہے کہ اس طرح کی کاروائی سے قبل اسطرح مسیج کی صداقت کی بھی جانچ کرلینے چاہئے۔
ان کے ایک تفصیلی جانچ کی بھی شروع کردی ہے۔ کسی بھی قسم کا امتیاز قابل قبول نہیں ہے“۔
مذکورہ ملاز م نے کہاکہ ”یہ ایک نہایت الگ تھلگ واقعہ ہے۔ کیونکہ جموں او رکشمیر کا شناختی کارڈ رکھنے کی بنیاد پر کسی بھی فرد کو ہماری ہوٹل میں رہنے کی اجازت دینے سے انکار نہیں کیاجاسکتا ہے۔جموں کشمیر میں ہمارے بڑے تعداد میں ہوٹلیں ہیں“۔
تاہم اویو نے روم دینے سے انکار کرنے کی وجہہ بننے والے مسیج کی تفصیلات پیش کرنے سے انکار کردیاہے۔
واقعہ اس وقت سرخیوں میں آیا جب ڈاکٹر کے ایک دوست ملک عابد نے اسکے متعلق فیس بک پر تحریر کی۔ انہو ں نے کہاکہ 17اگست کے روز یہ واقعہ پیش آیاہے۔
عابد جس کا تعلق بھی سری نگر سے ہے نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”میرا دوست سری نگر سے ہفتہ کے روز آیا اور میں نے اس ہوٹل میں اس کو مقیم کیا۔
جب ہم وہاں پر گئے تومنیجر نے شناختی کارڈ کا استفسار کیا۔میرے دوست نے اپنا ادھار کارڈ دیا۔ پھر وہ ہڑبڑا گیا اور کہاکہ وہ کسی اور فون کال کرے گا“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”وہ فون پر ایک فرد سے بات کی آیاوہ جموں کشمیر سے آنے والے کسی فرد کو موقع فراہم کررہا ہے یااس انکارکررہے ہیں۔
انہوں نے ایسا ہم سے کہا‘ اور بتایا کہ مرکز سے یہ احکامات ہیں“۔تاہم کمپنی نے اپنے بیان میں کہاکہ ”اویو ہوٹل اور ہومس ہمارے مہمانوں کو بہترین خدمات پیش کرنے کے لئے سنجیدہ ہے‘ ذات پات‘ مذہب‘ قومی شناخت او رجنس وغیرہ سے بالاتر ہوکر۔
ہم کسی بھی قسم کے امتیاز کو برداشت نہیں کرسکتے“۔ مذکورہ منیجر سے ردعمل کے لئے فون کیاگیا مگر اس کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔