اوپیک + ممالک پیداوار کے اہداف پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جون میں ایک وزارتی اجلاس بلانے والے ہیں۔
ویانا: اوپیک + کے متعدد اراکین نے “تیل کی منڈیوں کے استحکام اور توازن” کو سہارا دینے کے لیے تیل کی پیداوار میں کمی کو دوسری سہ ماہی تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
اوپیک + ایک تیل پیدا کرنے والا گروپ ہے جس میں پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم کے رکن ممالک اور ان کے اتحادی شامل ہیں۔
او پی ای سی + نے اتوار کی رات کہا کہ اس کے سیکرٹریٹ نے او پی ای سی ممالک کے “اعلانات کو نوٹ کیا” جس میں 2024 کی دوسری سہ ماہی کے لیے 2.2 ملین بیرل یومیہ (بی پی ڈی) اضافی رضاکارانہ کٹوتیوں میں توسیع کی گئی، سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا۔
یہ کمی جون 2023 میں او پی ای سی + کی وزارتی میٹنگ میں منظور کیے گئے کوٹے سے لی گئی ہے۔ یہ او پی ای سی + ممالک کی طرف سے گزشتہ سال اپریل میں اعلان کردہ رضاکارانہ پیداوار میں کمی کے علاوہ ہیں اور بعد میں 2024 کے آخر تک توسیع کی گئی، اوپیک نے کہا۔
پچھلے سال نومبر میں، سعودی عرب، روس اور کئی دیگر او پی ای سی + ممالک نے اس سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے کل تقریباً 2.2 ملین بی پی ڈی رضاکارانہ پیداوار میں کمی کا اعلان کیا۔
سعودی عرب کی وزارت توانائی نے اتوار کو کہا کہ ملک، اوپیک کا ڈی فیکٹو لیڈر، جون کے آخر تک اپنی رضاکارانہ پیداوار میں 1 ملین بی پی ڈی کی کمی کو بڑھا دے گا۔ وزارت کے مطابق، دوسری سہ ماہی کے اختتام تک ملک کی تیل کی پیداوار تقریباً 9 ملین بی پی ڈی رہے گی۔
روس، جو اوپیک کے ایک سرکردہ اتحادی ہے، نے بھی کیو2 کے لیے اپنی خام پیداوار اور برآمدات سے 471,000بی پی ڈی کی رضاکارانہ کمی کا اعلان کیا، جو کہ کیو1 میں اس کی 500,000 بی پی ڈی کی کٹوتیوں سے قدرے کم ہے۔
دیگر او پی ای سی + ممالک بشمول عراق، متحدہ عرب امارات، کویت، قازقستان، الجیریا اور عمان نے بھی اپنی رضاکارانہ پیداوار میں کمی کو کیو2 تک بڑھا دیا۔
تاہم، اوپیک کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جون کے بعد مارکیٹ کے استحکام کو سہارا دینے کے لیے یہ رضاکارانہ کٹوتیاں “مارکیٹ کے حالات کے تحت بتدریج واپس کی جائیں گی”۔
اوپیک + ممالک پیداوار کے اہداف پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جون میں ایک وزارتی اجلاس بلانے والے ہیں۔