اَب ڈبلیو ایچ او ’قاتل تنظیم‘ صدر مدغاسکر کا انکشاف

,

   

کوویڈ ۔ 19 کی دیسی دوا میں ’جراثیمی زہر‘ کی ملاوٹ کرنے 20 ملین ڈالر کی پیشکش : صدر راجولینا

انتناناریوو ؍ منیلا ۔ 27 مئی (سیاست ڈاٹ کام) عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کے بارے میں عالمی وباء کوروناوائرس سے قبل بڑی اچھی رائے قائم کی اور شاید تب وہ اس کی مستحق بھی تھی۔ تاہم، کوویڈ۔19 کے بحران نے ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن کے اعتبار کو بہت مشکوک بنادیا ہے۔ وقفہ وقفہ سے ڈبلیو ایچ او اور اس سے وابستہ اعلیٰ عہدیداروں اور بڑی شخصیتوں کے تعلق سے نت نئے منفی انکشافات ہورہے ہیں۔ جب سے دنیا کی امیر ترین شخصیتوں میں شامل بل گیٹس کا ڈبلیو ایچ او، ورلڈ بینک جیسے عالمی اداروں میں اثر و رسوخ بڑھا ہے، ان اداروں کے مقاصد اور کام کاج شک کے دائرے میں آتے جارہے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے بارے میں تازہ ترین انکشاف میں شمالی افریقی ملک مدغاسکر کے صدر اینڈری راجولینا نے سنگین نوعیت کے الزام کی شکل میں دعویٰ کیا ہیکہ ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے انہیں 20,000,000 ڈالر کی پیشکش کی کہ وہ کوروناوائرس کیلئے مدغاسکر میں دیسی طور پر تیار کردہ دوا میں جراثیمی زہر کی تھوڑی سی مقدار ملادیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یوروپ والوں نے مدغاسکر میں تیار کردہ دوا کی ترکیب کو ’ہیک‘ کرلیا ہے یعنی کمپیوٹر سسٹم سے یہ ترکیب چرا لی گئی ہے۔ 45 سالہ راجولینا نے اپیل کی ہیکہ عوام چوکس رہے۔ ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن میں ہم یہ سوچ کر شامل ہوئے کہ وہ ہماری مدد کریں گے لیکن وہ تو افریقیوں کو ہلاک کردینا چاہتے ہیں۔ صدر مدغاسکر کا دعویٰ بالخصوص فلپائن میں وائرل ہوا ہے۔

چنانچہ وہاں کی سرگرم ایک ویب سائیٹ نے صدر مدغاسکر کے انکشاف کے تعلق سے وضاحت کرتے ہوئے اسے جھوٹی خبر قرار دیا ہے اور کہاکہ مدغاسکر کے لیڈر نے ایسا کوئی الزام عائد نہیں کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہیکہ اس پورے معاملے میں ڈبلیو ایچ او کی طرف سے سرکاری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اور نہ ہی مدغاسکر کے لیڈر کے انکشاف کو ویب سائیٹ کی جانب سے جھوٹ قرار دینے پر مدغاسکر نے کوئی جوابی وضاحت کی ہے۔ بہرحال صدر مدغاسکر نے اپنے انکشاف میں مزید بتایا کہ ان کے ملک نے کوروناوائرس کا علاج ڈھونڈ لیا لیکن یوروپ والوں نے انہیں 20 ملین ڈالر کی پیشکش کے ساتھ کہا کہ وہ اس دوا میں جراثیمی زہر کی ملاوٹ کردیں تاکہ اس کو استعمال کرنے والے افریقی لوگ مر جائیں۔ صدر مدغاسکر نے تمام افریقی باشندوں سے اپیل کی ہیکہ کوروناوائرس کیلئے یوروپ والوں کی تیار کردہ ویکسین استعمال مت کریں کیونکہ یہ ہلاکت خیز ہے۔ جو بھی علیل ہے وہ مدغاسکر آئیں، ہم خندہ پیشانی سے استقبال کریں گے اور انہیں ہماری زرد رنگ کی دوا دیں گے۔ سبز رنگ کی دوا مت خریدیں، وہ یوروپ والوں کی ہے جنہوں مدغاسکر میں تیار کردہ دوا کی ترکیب چرائی اور اس کے ذریعہ اپنی طرف سے تیار کردہ دوا میں زہر کی ملاوٹ کردی ہے۔ ان کا واحد مقصد افریقیوں کو ہلاک کرنا ہے جس پر ہم پوری شدت سے مزاحم ہوں گے۔ صدر مدغاسکر کے دعوے کو کوئی آن لائن آرٹیکلس اور فیس بک پوسٹ میں دیکھا گیا، جس میں انہوں نے مدغاسکر میں تیار کردہ دوا ’’کوویڈ۔آرگانکس‘‘ کی ترکیب کو ہیک کرکے یوروپ والوں کی طرف سے زہریلی دوا میں تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔