تلنگانہ میں وسط مدتی انتخابات خارج از بحث، قومی سطح پر تبدیلی کیلئے اہم رول ادا کروں گا، مودی حکومت کا سوشل میڈیا پر انحصار: کے سی آر
ہم کتوں سے ڈرنے والے نہیں ‘ کے سی آر
حیدرآباد ۔ یکم فبروری ( سیاست نیوز ) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج واضح کردیا کہ وہ قومی سطح پر سرگرم رول ادا کرنے آگے بڑھ رہے ہیں اور قومی قائدین سے بات چیت کا انہوں نے آغاز کردیا ہے ۔ چیف منسٹر نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک جنگجو ہیں اور کتوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں اور خاص طور پر پاگل کتوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں جو صبح و شام بھونکتے رہتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کسی کا نام لئے بغیر بالواسطہ طور پر یہ ریمارکس کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک کیلئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں اور اگر ان کی جان بھی قربان کرنی پڑی تو وہ گریز نہیں کرینگے ۔
حیدرآباد۔یکم فروری، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے دعویٰ کیا کہ اُتر پردیش میں بی جے پی کو مخالف لہر کا سامنا ہے اور اُتر پردیش کا الیکشن 2024 میں بی جے پی کے زوال کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ چیف منسٹر نے پیش قیاسی کی کہ پنجاب میں بی جے پی صِفر رہے گی ۔ باقی تین ریاستیں کافی چھوٹی ہیں ان کے نتائج سے قومی سیاست پر کوئی اثر پڑنے والا نہیں۔ مرکزی بجٹ پر پریس کانفرنس کے دوران چیف منسٹر نے اُتر پردیش الیکشن اور قومی سیاست پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اُتر پردیش جیسی بڑی ریاست میں بی جے پی کو مخالف لہر کا سامنا ہے سابق میں جس طرح تائید حاصل تھی اس مرتبہ حاصل نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو گزشتہ کے مقابلہ نشستیں حاصل نہیں ہونگی اور 2024 میں بی جے پی کے مرکز میں اقتدار سے زوال کی یہ بنیاد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی بوگس سوشیل میڈیا کے ذریعہ تشہیر کرکے یو پی میں خود کو مضبوط ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ 5 ریاستوں کے انتخابات کو 2024 کا سیمی فائنل قرار دیا جارہا ہے ۔ یہ بوگس پروپگنڈہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں ٹی آر ایس کو 63 اور 2018 میں 88 نشستیں ملی تھیں۔ یو پی میں میں گیارنٹی سے یہ کہنے کے موقف میں ہوں کہ بی جے پی کی نشستوں میں کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ملک میں تعمیری اور مضبوط تبدیلی کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے جس کیلئے کے سی آر ملک کے فرزند کی حیثیت سے اپنا رول ادا کرے گا۔ قومی سیاست میں میرا رول کیا ہوگا اس پر چند دنوں میں عوام جان جائیں گے۔ میں نے اس پر کئی لوگوں سے بات کی ہے۔ ملک میں تبدیلی کیلئے جس حکمت عملی کی ضرورت ہوگی اسے قطعیت دی جائے گی۔ چیف منسٹر نے ایک سوال کے جواب میں تلنگانہ میں وسط مدتی انتخابات کا امکان مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی الیکشن شیڈول کے مطابق ہوگا۔ ٹی آر ایس کو 103 ارکان اسمبلی کے ساتھ مکمل اکثریت ہے ایسے میں وسط مدتی انتخابات کی کیا ضرورت ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بعض افراد اس بارے میں غلط فہمی پھیلارہے ہیں، ہمیں کوئی دیوانہ کتا نہیں کاٹا کہ ہم وسط مدتی انتخابات کرائیں ۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں وسط مدتی انتخابات کی صورتحال تھی۔ انہوں نے کہاکہ 2014 سے حکومت نے آبپاشی پراجکٹس اور دیگر ترقیاتی کام شروع کئے ہیں ان کی تکمیل کیلئے 8 ماہ قبل وسط مدتی انتخابات کرائے گئے تھے تاہم اس مرتبہ وقت پر الیکشن ہوگا۔ آئندہ انتخابات میں ٹی آر ایس کو 95 تا 105 نشستیں یقینی طور پر حاصل ہوں گی اور اس میں شبہ کی گنجائش نہیں ہے۔ ٹی آر ایس کی کامیابی کیلئے میرے پاس درکار منتر موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6 ماہ قبل اسمبلی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ عنقریب وہ ملک کے مستقبل کیلئے جدوجہد کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جلد حیدرآباد میں ریٹائرڈ آئی اے ایس، آئی پی ایس اور آئی ایف ایس عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا جائے گا۔ یہ اجلاس وزیر اعظم کے عہدہ کیلئے نہیں ہے اور میں گھٹیا سیاست پر یقین نہیں رکھتا۔ یہ اجلاس ملک کے مستقبل پر غور کیلئے ہوگا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گزشتہ 8 برسوں میں مودی حکومت نے ملک کیلئے کچھ نہیں کیا باوجود اس کے بے شرمی کے ساتھ ترقی کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ مجسمہ مساوات مودی کی جانب سے تعمیر کا پرچار کیا جارہا ہے۔ حیدرآباد میں فلائی اوور تعمیر کئے گئے۔ بنگال الیکشن آتے ہی مودی نے داڑھی بڑھا کر خود کو رابندر ناتھ ٹیگور کی طرح تبدیل کرلیا۔ ٹاملناڈو میں الیکشن کے موقع پر دھوتی باندھ لی۔ اس سے زیادہ مودی نے کیا ہی کیا۔ کپڑوں کی تبدیلی سے عوام کو برقی سربراہ نہیں کی جاسکتی۔ میں نے مہاراشٹرا کے چیف منسٹر سے بات چیت کی ہے اور جلد ممبئی جارہا ہوں۔ ملک کیلئے کہیں بھی جاؤں گا۔ ر