اِنٹرنیٹ شٹ ڈاؤنہندوستان دنیا بھر میں سرفہرست

   

امجد خان
دنیا نے حکومتوں کی جانب سے سال 2022ء میں کئے گئے 187 انٹرنیٹ شٹ ڈاؤنس کا مشاہدہ کیا اور اس معاملے میں ہندوستان 84 مرتبہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤنس کے ذریعہ سرفہرست رہا اور ان میں سے بھی نصف سے زیادہ شٹ ڈاؤنس صرف وادیٔ کشمیر میں نافذ کئے گئے۔ ’’الجزیرہ‘‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی جس میں بتایا گیا کہ 35 ملکوں میں 187 انٹرنیٹ شٹ ڈاؤنس کئے گئے اور ہندوستان 85 شٹ ڈاؤنس کے ساتھ اول نمبر پر رہا اور اس میں سے 49 شٹ ڈاؤنس وادیٔ کشمیر میں کئے گئے۔ ایکسیس ناؤ اور کیپ اِٹ ان کوالیشن جیسے ڈیجیٹل رائٹس واچ ڈاگ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں ان حقائق کا انکشاف کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومتیں انٹرنیٹ شٹ ڈاؤنس کو اپنی ناکامیوں و کوتاہیوں کو چھپانے ان پر پردہ ڈالنے کیلئے استثنیٰ کی ڈھال اور ان پر قابو پانے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ رپورٹ میں ہندوستان کے بارے میں کچھ یوں کہا گیا: The Biggest Offender رپورٹ میں مختلف ملکوں کے حوالوں سے بتایا گیا کہ کس ملک میں ایک سال کے دوران کتنی مرتبہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤنس نافد کئے گئے 84 شٹ ڈاؤنس کے ساتھ ہندوستان ساری دنیا میں سرفہرست ہے۔ یوکرین میں 22، ایران میں 18، میانمار میں 7 ، بنگلہ دیش میں 6 افغانستان میں 2، قازقستان میں 2، برکینافاسو میں 2، کیوبا میں 2، روس، سیرالیون، تاجکستان، ازبکستان میں2،2 مرتبہ اور الجیریا، آرمینیا اور آذربائیجان میں ایک ایک مرتبہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کیا گیا۔ حکومتیں عوامی احتجاج اور مظاہروں کو دبانے کیلئے انٹرنیٹ شٹ ڈاؤنس نافذ کرتی رہی ہیں۔ وادیٔ کشمیر میں بھی ایسا ہی کیا گیا حالانکہ حکومت اس بات کا دعویٰ کرتی ہے کہ وادی میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے تو ریاست میں ایک سال کے دوران 49 مرتبہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کیوں نافذ کیا گیا جہاں تک وادیٔ کشمیر کا سوال ہے، اسے ہندوستانی دستور کی دفعہ 370 کے تحت خصوصی موقف عطا کیا گیا تھا لیکن مودی حکومت نے اپوزیشن بالخصوص کشمیری سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کئے بغیر آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا اور اسے اپنی حکومت کا بہت بڑا کارنامہ قرار دیا۔ اگر یہ بہت بڑا کارنامہ ہے تو حکومت کو وادی میں 49 مرتبہ انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن نافذ کیوں کرنے پڑے۔ کشمیری عوام ، وادی کو دو مرکزی زیرانتظام علاقوں میں تقسیم کرنے پر بھی برہم ہیں۔ اب تو وہ نئی حد بندی پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بی جے پی حکومت کی سازش قرار دے رہے ہیں جس کا مقصد ملک کی ایک ایسی واحد ریاست میں جہاں کا چیف منسٹر مسلمان ہوا کرتا تھا، اب مسلم اکثریتی اس ریاست میں بی جے پی حکومت بناکر مسلمانوں کی سیاسی اہمیت کو گھٹانا ہے۔ اس کیلئے بی جے پی وادیٔ کشمیر میں ذات پات کا کارڈ بھی کھیل رہی ہے۔