آئندہ ہفتے اسمبلی کے دو روزہ خصوصی اجلاس کا امکان

,

   

قوانین میں ترمیم کا منصوبہ، گریٹر انتخابات میں مقابلہ کیلئے دو بچوں کی شرط ختم ہوسکتی ہے
حیدرآباد۔ تلنگانہ حکومت پیر اور منگل کو قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے تاکہ بعض اہم قوانین میں ترمیم کی جاسکے۔ دفتر چیف منسٹر کے ذرائع نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ایکٹ میں ترمیمات کے علاوہ عدالت کی گئی چند تجاویز سے متعلق قانون سازی کی ضرورت کے پیش نظر اسمبلی اجلاس کے انعقاد پر غور کیا جارہا ہے۔ اجلاس کے سلسلہ میں جمعہ کو قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر چندر شیکھر رائو نے اس سلسلہ میں عہدیداروں اور سینئر وزراء سے تبادلہ خیال کیا۔ اسمبلی اور کونسل کا مانسون سیشن حال ہی میں ختم ہوا لیکن گورنر کی جانب سے اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے احکامات جاری نہیں کئے گئے جس کے سبب حکومت کو دوبارہ اجلاس طلب کرنے کی گنجائش ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جی ایچ ایم سی انتخابات سے قبل حکومت بعض اہم ترمیمات کا منصوبہ رکھتی ہے جن میں اہم ترین ترمیم انتخابات میں مقابلہ کیلئے دو بچوں کی شرط سے متعلق ہے۔ جی ایچ ایم سی ایکٹ کے تحت دو سے زائد بچے رکھنے والے افراد انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔ برسر اقتدار پارٹی اور حلیف جماعت کی جانب سے اس سلسلہ میں نمائندگی کی جارہی تھی جس پر حکومت نے اس شرط کو ختم کرنے قانون میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔ ترمیم کے بعد انتخابات میں حصہ لینا ہر شخص کیلئے آسان ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ 2016ء کے بلدی انتخابات میں کامیاب بعض کارپوریٹرس کو دو سے زائد بچوں کے معاملہ میں عدالتوں میں مقدمات کا سامنا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کو ختم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے تاکہ کارپوریشن کی کارکردگی میں بہتری پیدا کی جاسکے۔ اسٹیٹ الیکشن کمشنر پارتھا سارتھی نے نومبر یا ڈسمبر میں انتخابات کا امکان ظاہر کیا ہے لہٰذا حکومت کو انتخابی اعلامیہ سے قبل بلدی قانون میں ترمیم کرنا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کورٹ کی پیش کردہ بعض تجاویز کے مطابق بلدی قوانین میں ترمیم کا منصوبہ ہے۔ یہ اجلاس محض قوانین میں ترمیم تک محدود رہیں گے۔