عوام کو پریشانی سے بچانے کیلئے حکومت کے متبادل اقدامات، دسہرہ تہوار کے موقع پر مسافروں کو شدید مشکلات کا اندیشہ
حیدرآباد 3 اکٹوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی تمام بسیں 5 اکٹوبر کو سڑکوں سے غائب ہوجائیں گی۔ ٹی ایس آر ٹی سی ایمپلائیز اینڈ ورکرس کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے دھمکی دی ہے کہ اگر اِن کے مسائل کو حل نہ کیا گیا تو وہ غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کریں گے۔ سینئر آئی اے ایس عہدیداروں اور جے اے سی کے نمائندوں پر مشتمل ریاستی حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹی کی بات چیت ناکام رہی۔ ریاستی حکومت تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین کی جانب سے اپنے مطالبات کی یکسوئی کے مطالبہ پر 5 اکٹوبر سے شروع کی جانے والی غیر معینہ مدت کی بس ہڑتال کو ناکام بنانے کے لئے جامع منصوبہ بند حکمت عملی اختیار کرنے کے اقدامات کررہی ہے اور بہرحال مجوزہ غیر معینہ مدت کی آر ٹی سی بس ہڑتال کو روکنے کے لئے کوشاں ہے۔ کیوں کہ تلنگانہ عوام کے لئے دسہرہ تہوار کافی اہمیت رکھتا ہے اور ہر کوئی اپنے آبائی مقامات پر پہونچ کر دسہرہ تہوار منانے کو ترجیح دیتا ہے۔ ان حالات میں اگر آر ٹی سی ملازمین 5 اکٹوبر سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کرنے کی صورت میں عوام کو اپنے آبائی مقامات تک پہونچنے میں زبردست مشکلات سے دوچار ہونا پڑے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو حکومت میں ضم کرنے کے علاوہ دیگر بعض دیرینہ حل طلب مسائل کی
یکسوئی کرنے کے مطالبہ پر 5 اکٹوبر سے ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کرنے کا باقاعدہ ریاستی حکومت اور ٹی ایس آر ٹی سی انتظامیہ کو نوٹس دے کر اعلان کیا ہے اور اس ہڑتال کو بہرصورت روکنے کے لئے گزشتہ دن اور آج بھی سینئر آئی اے ایس عہدیدار سومیش کمار نے تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین یونینوں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائدین کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ اور مخض دسہرہ تہوار کے پیش نظر مجوزہ ہڑتال سے دستبرداری اختیار کرنے یا ملتوی کرنے کی یونین قائدین سے خواہش کی۔ لیکن یونین قائدین عہدیداروں کے دیئے جانے والے تیقنات سے مطمئن نہ رہتے ہوئے عہدیداروں کی اپیل کو مسترد کردیا جس کی روشنی میں 5 اکٹوبر سے آر ٹی سی ملازمین کی مجوزہ غیر معینہ مدت کی بس ہڑتال یقینی دکھائی دے رہی ہے اور اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت عوام کو ہڑتال کی وجہ سے دسہرہ تہوار کے موقع پر کوئی مشکلات پیش نہ آنے کے لئے متبادل اقدامات پر غور کررہی ہے۔ عارضی ڈرائیورس اور کنٹرکٹروں کا تقرر میں لانے کے لئے اقدامات کی اطلاعات ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت بشمول سینئر آئی اے ایس عہدیداروں میں ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین یونینوں کے قائدین کے اختیار کردہ رویہ اور ان کی اپیل کو نظرانداز کرنے پر برہمی کا پائی جاتی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق آر ٹی سی انتظامیہ کی جانب سے ہڑتال شروع ہونے کی صورت میں پرائیوٹ اسکولس و کالجس کے بس ڈرائیوروں کی خدمات حاصل کرکے یومیہ 1500 روپئے ادا کرکے بس چلانے کے لئے تیاریاں شروع کی گئی ہیں اور انٹر کامیاب افراد کو یومیہ 1000 روپئے ادا کرکے کنڈکٹر کی حیثیت سے خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسی دوران تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین یونین قائدین نے اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت اور آر ٹی سی انتظامیہ کے اختیار کردہ رویہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور بتایا کہ بات چیت مکمل کئے بغیر ہی قبل ازوقت متبادل انتظامات کا باقاعدہ طور پر اظہار کرکے حکومت اور ٹی ایس آر ٹی سی انتظامیہ ملازمین آر ٹی سی کو اُکسانے کی کوشش کررہی ہے۔ ان قائدین نے کہاکہ واضح طور پر تیقن حاصل نہ ہونے تک مجوزہ غیر معینہ مدت کی ہڑتال سے دستبرداری اختیار کرنے کا ہرگز سوال ہی پیدا نہیں ہوگا۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت، آر ٹی سی انتظامیہ کے موقف کو دیکھتے ہوئے ریاستی پرائیوٹ بس آپریٹرس اسوسی ایشن نے مجوزہ غیر معینہ مدت کی بس ہڑتال کی تائید کا اعلان کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ عین دسہرہ تہوار کے موقع پر آر ٹی سی ملازمین کی شروع کی جانے والی ہڑتال سے پیدا ہونے والی صورتحال کے تعلق سے ریاست کے عوام میں تشوش کا اظہار کیا جارہا ہے۔