آموں کو کھانے سے پہلے پانی میں بھگوائیں

   

حیدرآباد ۔پھلوں کے بادشاہ آم کا سیزن آچکا ہے اور عوام اس کے بھرپور ذائقے سے لطف اندوز ہورہے ہیں، آم وٹامن سی اور وٹامن اے کا بہترین ذریعہ ہے۔ پھل میں فولیٹ، وٹامن کے، وٹامن ای اور متعدد بی وٹامنز بھی ہوتے ہیں جو ہماری مجموعی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، آم آپ کے بالوں اور جِلد کے لیے بھی بہترین ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ آم کو کھانے سے پہلے پانی میں بھگو دیا جاتا ہے۔ یہ صرف گندگی اورکیمیکلز سے نجات دلانے کے لیے نہیں ہے بلکہ اس کی بنیادی سائنسی وجوہات بھی ہیں ۔ آم کو پانی میں بھگونے کے کئی فوائد ہیں۔آم میں ایک قدرتی مالیکیول پایا جاتا ہے جسے فائٹک ایسڈکہا جاتا ہے جو کہ ایک اینٹی نیوٹرینٹ سمجھا جاتا ہے۔ فائٹک ایسڈ ان غذائی اجزاء میں سے ایک ہے جو صحت کے لیے اچھے اور برے دونوں ہو سکتے ہیں۔ فائٹک ایسڈ آئرن، زنک اورکیلشیم جیسے معدنیات کے جذب کو روکتا ہے، اس طرح معدنیات کی کمی کو فروغ دیتا ہے۔ جب آم کو چند گھنٹوں کے لیے پانی میں بھگو کر رکھا جائے تو یہ پھل سے اضافی فائٹک ایسڈ کو نکالنے میں مدد کرتا ہے۔آم کو پانی میں بھگونا ضروری ہے تاکہ ان کی حفاظت کے لیے فصلوں پر استعمال ہونے والے کیڑے مار ادویات کو دھویا جا سکے۔ یہ زہریلے ہیں اور سانس کی نالی میں جلن، الرجک حساسیت، آنکھوں اور جِلد کی جلن کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ ممکنہ طور پر کینسر کے خلیوں کی نشوونما کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔آم جسم میں حرارت پیدا کرتے ہیں جس کے نتیجے میں تھرموجنیسیس پیدا ہوتا ہے۔ زیادہ مقدار میں اس کا استعمال زیادہ گرمی کا سبب بن سکتا ہے، آم کو پانی میں بھگونے سے ان کی تھرموجینک خصوصیات کوکم کرنے میں مدد ملتیہے، جو کہ ہاضمہ کے مسائل کو ختم کرتا ہے۔آموں کوکب تک بھگونا چاہیے یہ بھی اہم سوال ہے؟اگر آپ کو جلدی ہے تو آپ آموں کو 15سے 30 منٹ تک پانی میں بھگوکر رکھ سکتے ہیں، بصورت دیگر یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ انہیں 1 سے 2 گھنٹے تک بھگونے دیں۔مزید یہ کہ انہیں زیادہ دیر تک بھگونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کافی وقت تک بھگونے کے بعد آموں کو پانی سے نکال دیں، انہیں ٹھنڈا ہونے دیں۔آم نہ صرف ایک عام پھل ہے بلکہ یہ ہر عمر کے افراد کیلئے توانائی اور قوت سے بھر پور قدرت کا خزانہ ہے تاہم اس مرتبہ ایندھن کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ نے آم کی قیمت کو عام نہیں رکھا ہے۔
آموں کو کھانے سے پہلے پانی میں بھگوائیں
حیدرآباد ۔پھلوں کے بادشاہ آم کا سیزن آچکا ہے اور عوام اس کے بھرپور ذائقے سے لطف اندوز ہورہے ہیں، آم وٹامن سی اور وٹامن اے کا بہترین ذریعہ ہے۔ پھل میں فولیٹ، وٹامن کے، وٹامن ای اور متعدد بی وٹامنز بھی ہوتے ہیں جو ہماری مجموعی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، آم آپ کے بالوں اور جِلد کے لیے بھی بہترین ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ آم کو کھانے سے پہلے پانی میں بھگو دیا جاتا ہے۔ یہ صرف گندگی اورکیمیکلز سے نجات دلانے کے لیے نہیں ہے بلکہ اس کی بنیادی سائنسی وجوہات بھی ہیں ۔ آم کو پانی میں بھگونے کے کئی فوائد ہیں۔آم میں ایک قدرتی مالیکیول پایا جاتا ہے جسے فائٹک ایسڈکہا جاتا ہے جو کہ ایک اینٹی نیوٹرینٹ سمجھا جاتا ہے۔ فائٹک ایسڈ ان غذائی اجزاء میں سے ایک ہے جو صحت کے لیے اچھے اور برے دونوں ہو سکتے ہیں۔ فائٹک ایسڈ آئرن، زنک اورکیلشیم جیسے معدنیات کے جذب کو روکتا ہے، اس طرح معدنیات کی کمی کو فروغ دیتا ہے۔ جب آم کو چند گھنٹوں کے لیے پانی میں بھگو کر رکھا جائے تو یہ پھل سے اضافی فائٹک ایسڈ کو نکالنے میں مدد کرتا ہے۔آم کو پانی میں بھگونا ضروری ہے تاکہ ان کی حفاظت کے لیے فصلوں پر استعمال ہونے والے کیڑے مار ادویات کو دھویا جا سکے۔ یہ زہریلے ہیں اور سانس کی نالی میں جلن، الرجک حساسیت، آنکھوں اور جِلد کی جلن کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ ممکنہ طور پر کینسر کے خلیوں کی نشوونما کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔آم جسم میں حرارت پیدا کرتے ہیں جس کے نتیجے میں تھرموجنیسیس پیدا ہوتا ہے۔ زیادہ مقدار میں اس کا استعمال زیادہ گرمی کا سبب بن سکتا ہے، آم کو پانی میں بھگونے سے ان کی تھرموجینک خصوصیات کوکم کرنے میں مدد ملتیہے، جو کہ ہاضمہ کے مسائل کو ختم کرتا ہے۔آموں کوکب تک بھگونا چاہیے یہ بھی اہم سوال ہے؟اگر آپ کو جلدی ہے تو آپ آموں کو 15سے 30 منٹ تک پانی میں بھگوکر رکھ سکتے ہیں، بصورت دیگر یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ انہیں 1 سے 2 گھنٹے تک بھگونے دیں۔مزید یہ کہ انہیں زیادہ دیر تک بھگونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کافی وقت تک بھگونے کے بعد آموں کو پانی سے نکال دیں، انہیں ٹھنڈا ہونے دیں۔آم نہ صرف ایک عام پھل ہے بلکہ یہ ہر عمر کے افراد کیلئے توانائی اور قوت سے بھر پور قدرت کا خزانہ ہے تاہم اس مرتبہ ایندھن کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ نے آم کی قیمت کو عام نہیں رکھا ہے۔