ہماچل پردیش میں انتخابات سے قبل کانگریس پارٹی کو بڑا جھٹکہ
نئی دہلی: سابق مرکزی وزیر آنند شرما نے ہماچل پردیش کانگریس کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا کی ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ سونیا گاندھی کو لکھے خط میں کانگریس لیڈر آنند شرما نے کہا کہ وہ اپنے عزت نفس کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اہم میٹنگوں میں نہیں بلائے جانے کے سبب آنند شرما کانگریس میں خود کو نظر انداز اور الگ تھلگ محسوس کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ کانگریس امیدواروں کے لئے تشہیر میں حصہ لیں گے۔آنند شرما کی بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی خبریں بھی میڈیا میں آئی تھیں، جس کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ ان کو کسی بھی سیاسی جماعت کے قائدین کے ساتھ چھپ کر ملنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ کبھی گاندھی فیملی کے بے حد قریبی رہے آنند شرما کافی وقت سے پارٹی ہائی کمان کے مخالف بن گئے تھے۔ آنند شرما پارٹی کے ان 23 غیر مطمئن لیڈران میں بھی شامل تھے، جنہوں نے سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا تھا۔ اس کے بعد سے وہ مسلسل کانگریس کی تنقید کرنے والے بیان دے رہے تھے۔کہا جاتا ہے کہ لمبے وقت سے راجیہ سبھا کے رکن رہے آنند شرما چاہتے تھے کہ غلام نبی آزاد کی مدت ختم ہونے کے بعد راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا انہیں لیڈر بنایا جائے۔ جبکہ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی نے ان کے بجائے ملیکا ارجن کھڑگے کو اپوزیشن لیڈر منتخب کیا۔