روم۔18 مئی(سیاست ڈاٹ کام) اٹلی کی حکومت نے معروف مسلم تنظیموں کے ساتھ ایک اہم معاہدہ پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت مساجد اور اسلامی مراکز کو ملک میںکورونا وائرس کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی پر دوبارہ کھولنے کی اجازت ہوگی۔اٹلی کی طرف سے 18 مئی سے کیتھولک چرچوں سمیت تمام عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کی کوششوں کے تناظر میں وزیر اعظم کے دفتر پالوزو چیگی میں ایک سرکاری تقریب میں اس پروٹوکول پر دستخط کیے گئے ، بشرطیکہ مذہبی حکام کے ذریعہ سینیٹری اور معاشرتی فاصلاتی اقدامات نافذ کیے جائیں۔اٹلی میں9 مارچ کو لاک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد سے دیگر عبادت گاہوں کیساتھ مساجد ، نماز کے کمرے اور اسلامی مراکز بھی بند کردیئے گئے ہیں۔یہ معاہدہ اطالوی حکومت کے ذریعہ ملک میں مسلم نمائندوں کے ساتھ دستخط کرنے والا پہلا باضابطہ عمل ہے اور اسے ملک کی جانب سے مکمل قانونی شناخت اور اعتراف کے لئے سنگ میل کی حیثیت سے دیکھا جارہاہے۔اس پروٹوکول پر وزیر اعظم جوسیپی کونٹے ، وزیر داخلہ لوسیانا لامورگس ، اور چار اسلامی تنظیموں کوریس (اطالوی اسلامی مذہبی برادری) ، روم کی عظیم مسجد ، اٹلی میں یونین آف کمیونٹی اور اسلامی تنظیموں کے نمائندوں اور اطالوی اسلامی کنفیڈریشن کے دستخط ہوئے۔ صدر یحیی پیلوچینی نے معاہدے کو ایک تاریخی معاہدہ قرار دیا ہے۔اٹلی میں پاکستانی ، سینیگالی اور بنگالی برادری کی نمائندگی کرنے والی مسلم انجمنوں نے بھی اس معاہدے کی تعریف کی۔اس پروٹوکول کیلئے مساجد کو دوبارہ کھولنے کے لئے حفاظتی اقدامات کے بارے میں مذہبی طبقے اور وزارت داخلہ کے مابین کئی ہفتوں تک بات چیت ہوئی۔