مانسیر میں عالیار اور کسان گاؤں کے تنگ گلیاںپر نئی دہلی کے جنوبی مضافات میں ایک اٹوموٹیو کی تیاری کی مرکز مانی جاتی ہیں‘ عام طور پراتوار کے روز وہ بند رہتی ہیں‘ جہاں پر دوسری مقامات سے اکر کام کرنے والے لیبر اپنی چھٹی مناتے ہیں‘
مگر اب وہ ایسا نہیں کرسکیں گے۔علاقے کی بڑی کمپنیاں مورتی سوزوکی جو ہندوستان میں کار تیار کرنے والی بڑی کمپنی ہے اور موٹر بائیک بنانے والی ہونڈ ا موٹر کمپنی کا مقامی یونٹ ان دنوں مشکل دو رسے گذر رہا ہے۔
اٹو اور اس کے پرزے تیار کرنے والے مانیسر کے اطرا ف واکناف میں ہزاروں لوگوں کا روزگار بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
صنعتی اندازے کے مطابق قومی سطح پر اٹومیکرس‘ پرزے تیار کرنے والے اور ڈیلرس نے 350,000ورکرس کو سال کے آغاز میں ہی کم کردیا ہے‘ جو کاری کی فروخت میں کمی کا ردعمل ہے۔
اگست کی اعدا د وشمار‘ جولائی کی طرح ہے تو تیس فیصد سے زیادہ کاروں کی تیاری ہے جس کے بعد اس طرح کی کمی کا یہ دس واں مہینہ ہوگیاہے۔
مانیسار کے اطراف واکناف کے چھوٹی ٹاؤن او ردیہاتوں میں جہاں چھوٹی صنعت کے کچھ حصہ ہیں اور یہ ماروتی سوزی کار کی تیاری کے تین پلانٹس کا آبائی گھر مانا جاتا ہے جہاں پر صنعت میں بڑی پیمانے پر کمی دیکھنے کو ملی ہے۔
ایک مقامی کرانہ کی دوکان والے راہول جین نے کہاکہ ”گاؤں میں پہلے ہی کام کرنے والوں کی کمی ہوگئی ہے اور جو اب بھی کام کررہے ہیں انہیں زیادہ وقت تک کام کرنے کا
معاوضہ ادا نہیں کیاجارہا ہے اور وہ خرچ بھی زیادہ نہیں کررہے ہیں کیونکہ انہیں کام ختم ہونے اور پیسوں کی ضرورت کا ڈر ستا رہا ہے“۔
ان کی دوکان میں ٹوتھ پیسٹ اور صابن کی بھرمار ہے جس ہندوستان انلیور‘ کولگیٹ‘ پالمولی اور ڈابر انڈیا۔یہاں تک کہ پکوان تیل اور اٹا جیسے اشیاء کی فروخت میں بھی کمی ائی ہے۔ نچلی سرویس شعبہ میں جہاں پر ہجام اور چائے اسٹال کے مالکان کا کہنا ہے کہ ان کے گاہکوں میں کمی ائی ہے۔
جوتے فروخت کرنے والے مانیسار کے عالیار گاؤں میں سوبے سنگھ ان دنوں ایک جوڑے بھی فروخت کرنے سے قاصر ہیں۔ سنگھ نے کہاکہ ”میری ماہانہ آمدنی پر رک گئی ہے“۔ سنگھ نے کہاکہ وہ ایک سال قبل یومیہ8000روپئے کا کاروبار کرتے تھے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ”میں نہیں جانتا کیاہوگیاہے“”
۔ہندوستان میں اسٹاک مارکٹ سے اوپر اسکااثر پڑرہا ہے۔ ہندوستان کی اٹوموٹیو انڈسٹری کو دنیا کاچوتھا مقام حاصل ہے جس میں 35ملین لوگ کام راست یابالراست کام کرتے تھیاور ہندوستان میں قریب نصف تیاری کے نتائج برآمد کرتے تھے۔
مذکورہ صنعت کے تین مراکز ہیں نارتھ میں گروگرام‘ ساوتھ میں چینائی‘ جہاں پر فورڈ موڈر اور ہونڈائی موٹر کے پلانٹس ہیں اور ویسٹ میں پونے جہاں پر ٹاٹا موٹرس اور فیٹ کے مرکز قائم ہیں۔ یہ تمام پریشانی کے عالم ہیں اور ان کا درد صاف جھلک رہا ہے۔