اپاچیرو کے پشتہ میں شگاف سے قریبی لوگوں کو فکر لاحق

   

Ferty9 Clinic

حیدرآباد ۔ 17 جولائی (سیاست نیوز) گگن پہاڑ میں واقع اپاچیرو کے مرمتی کاموں کی انجام دہی کیلئے فنڈس کے فقدان کی وجہ ایک تکلیف دہ صورتحال پیدا ہوگئی ہے جہاں حالیہ بارش میں اس کے پشتہ میں مزید شگاف پڑ گئے ہیں اور اس کے موجودہ شگاف اور چوڑے ہوگئے ہیں جس کی وجہ اس تالاب کے اطراف رہنے والوں کیلئے ایک بڑا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ گذشتہ سال شدید بارش کے باعث اس کے بند میں شگاف ہوگیا تھا۔ 13 اکٹوبر 2020ء کو ہوئی شدید بارش میں اس تالاب کے قریب رہنے والے کئی لوگ بہہ گئے تھے اور اس میں پانچ لوگوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔ اس سال بھی مئی میں مانسون سے قبل ہوئی بارش میں اس میں کئی شگاف ہوگئے۔ مقامی لوگوں کی جانب سے انہیں لاحق خطرہ سے آگاہ کرنے کے بعد ہی محکمہ مال اور آبپاشی کے عہدیداروں نے اس مقام کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ اب متواتر چار دن کی بارش سے اس پشتہ میں مزید شگاف ہوگئے ہیں اور اس کے موجودہ شگاف اور چوڑے ہوگئے ہیں۔ کسی ٹھوس سپورٹ کے بغیر بنائے گئے اس پشتہ میں مسلسل بارش کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کا مقابلہ کرنے کی پائیداری نہیں ہے اور اس کی سطح بار بار بہہ جارہی ہے اور سڑک پر کئی میٹر تک غار اور پڑرہے ہیں اور گڑھے ہورہے ہیں۔ 40 ایکر پر پھیلا ہوا یہ تالاب قومی شاہراہ 44 کے قریب گگن پہاڑ علاقہ میں ہے۔ اس تالاب کے قریب میں واقع کالونیوں میں ڈریم انڈیا، ڈریم اوینیو، میٹروہلز، پھوگٹ نگر اور گگن پہاڑ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سینکڑوں لوگ شیڈس میں رہتے ہیں۔ اپاچیرو سے قریب رہنے والے محمد محبوب نے کہا کہ ’’یہ بند گذشتہ تین مہینوں کے دوران دوسری مرتبہ بہہ گیا۔ یہ چند گھنٹوں کی بارش کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔
اس کو ٹھوس انداز میں پختگی کے ساتھ بنانا چاہئے تاکہ اس تالاب کے قریب رہنے والوں کی زندگیوں کا تحفظ ہو‘‘۔ رابطہ کرنے پر محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں نے کہا کہ ’’یہ عارضی بند بار بار متاثر ہورہا ہے کیونکہ ہر وقت بارش کی شدت سے اس کی سطح بہہ جارہی ہے۔ ایک عارضی اقدام کے طور پر، ہم نے پھر اس کے مرمتی کام شروع کئے ہیں۔
اس کے علاوہ چھوٹے نالے تعمیر کئے جارہے ہیں تاکہ بارش کے پانی کی نکاسی ہو۔ ہم نے اس پشتہ کیلئے پتھر کی ریٹننگ وال تعمیر کرنے کیلئے حکومت کو تجویز پیش کی ہے اور اس سلسلہ میں حکومت کے جواب کا انتظار ہے۔