اپنا دل اللہ تعالیٰ کے سپرد کردینا اسلام ہے

   

عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حِيْدَةَ البھزی رضي اللہ عنه أَنَّهُ قَالَ : يَارَسُوْلَ ﷲِ! وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ! مَا أَتَيْتُکَ حَتّٰي حَلَفْتُ عَدَدَ أَصَابِعِي هٰذِهٖ أَنْ لَا آتِيْکَ فَمَا الَّذِي بَعَثَکَ بِهٖ؟ قَالَ : الإِسْلَامُ. قَالَ : وَ مَا الإِْسْلَامُ؟ قَالَ : أَنْ تُسْلِمَ قَلْبَکَِﷲِ، وَأَنْ تُوَجِّهَ وَجْهَکَِﷲِ وَأَنْ تُصَلِّيَ الصَّلَاةَ الْمَکْتُوْبَةَ، وَتُوَدِّيَ الزَّکَاةَ الْمَفْرُوْضَةَ، أَخَوَانِ نَصِيْرَانِ، لَا يَقْبَلُ اﷲُ مِنْ أَحَدٍ تَوْبَةً أَشْرَکَ بَعْدَ إِسْلَامِهٖ. رَوَاهُ ابْنُ حِبَّانَ وَأَحْمَدُ وَالطَّبَرَانِيُّ.
’’حضرت معاویہ بن حیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا : یا رسول اﷲ! اس ذات کی قسم جس نے آپؐ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے! میں اس وقت تک آپ کے پاس نہیں آیا جب تک میں نے اپنی ان انگلیوں کے برابر قسم نہ کھالی کہ میں آپ کے پاس نہیں آؤں گا۔ وہ کون سی چیز ہے جس کے ساتھ اﷲ تعالیٰ نے آپ کو مبعوث فرمایا؟ فرمایا : اسلام۔
عرض کیا : اسلام کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : یہ کہ تو اپنا دل اﷲ تعالیٰ کے سپرد کر دے اور اپنا رُخ اﷲ تعالیٰ کی طرف کرلے اور یہ کہ تو فرض نماز ادا کر اور فرض زکوٰۃ ادا کر، یہ دونوں (نماز و زکوٰۃ) دو مددگار بھائی ہیں۔ اﷲ تعالیٰ کسی ایسے شخص کی توبہ قبول نہیں فرماتا جس نے اسلام لانے کے بعد شرک کیا۔‘‘