اپنا گھر چلانے کیلئے سحری میں جگانے والی تیونس کی خاتون

   

تونیس سٹی : تیونس کی خاتون منیرہ کیلانی رمضان المبارک کے دوران ہر رات شہر کی سڑکوں پر گھوم پھر کر لوگوں کو سحری کے لیے جگانے کا کام کرتی رہی ہیں۔عربوں میں سحری کے لیے جگانے والے کو ’مسحراتی‘ کہا جاتا ہے۔ منیرہ کیلانی اپنے پڑوسیوں کو جگانے کے لیے مسحراتی کے روایتی کردار کو زندہ رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ الاقتصادیہ کے مطابق تونیس میں مسحراتی کو ’بوطبیلہ‘ بھی کہا جاتا ہے جس میں ڈھول (طبلہ) بجا کر سحری کے لیے جگایا جاتا ہے اس لیے جگانے والے کو مسحراتی اور بوطبیلہ بھی کہتے ہیں۔ قدیم زمانے سے سحری کے لیے جگانے کی رسم عرب ملکوں میں چلی آرہی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے ماحول میں مسحراتی کا کردار ماند پڑتا جا رہا ہے۔منیرہ کلانی نے کہا کہ ’مسحراتی کا پیشہ اپنے باپ سے ورثے میں ملا ہے۔‘