چین نے امریکہ سے کہاتھا کہ وہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں راست طور پر ’’ دباؤ کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے‘‘ مسعود اظہر کو بطور بین الاقوامی دہشت گرد قراردینے کی سے گریزکرنے کا استفسار کیاہے۔
بیجنگ۔ پاکستان نژاد جے ای ایم سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ میں بین الاقوامی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی دوبارہ روکنے کی پہل میں چین نے جمعہ کے روز امریکہ کے ان الزامات جس میں بیجنگ کی اسلامی گروپس پرامتناعات کو مسترد کردیا۔۔
امریکہ سکریٹری برائے اسٹیٹ مائیل پامپیو نے چہارشنبہ کے روز مسلمانوں کے تئیں چین کے ’’ بے شرمانہ منافقت‘‘کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ چین اپنے ہی گھر میں ایک ملین مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی کررہا ہے مگر اقوام متحدہ میں پرتشدد اسلامک دہشت گرد گروپ پر امتناعات کے معاملہ میں رکاوٹ بن رہا ہے‘‘۔
پامپیو نے کہاکہ ایک واضح حوالے میں ہندوستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں جیش محمد ( جے ای ایم) سربراہ مسعود اظہر کوبین الاقوامی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے متعلق ہندوستان کے چوتھے اقدام پر چین نے روک لگایا ہے۔۔
اس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شاؤنگ نے یہاں پر ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ مذکورہ ملک جس نے 1267القاعدہ امتناعات کمیٹی برائے سکیورٹی کونسل میں زیادہ دہشت گردوں کا تحفظ کرنا تھا۔
انہو ں نے زوردیا کہ اقوام متحدہ کی امتناعات کمیٹی میں یہ اس عمل کو مجموعی طور پر تکنیکی خطوط پر کمیٹی کے قوانین کے تحت روکا جاتا ہے۔
امریکہ کا راست حوالہ دئے بغیر گینگ نے کہاکہ ’’ اگر کوئی ملک چین کی تکنیکی رکاوٹ پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام عائد کرتا ہے تو وہ تمام ممالک جو توقف لگاتے ہیں تو کیاوہ دہشت گردی کی پشت پناہی کررہے ہیں؟
اگر ایسا ہے تو ہم مانتے ہیں کہ وہ ملک جو سب سے زیادہ روک لگاتا ہے وہ دہشت گرد وں کی پشت پناہی کرنا والا سب سے بڑا ملک ہے؟۔ چین نے حالیہ سالوں میں چوتھی مرتبہ اس اقدام پر روک لگایاہے۔
حال ہی میں اس نے امریکہ ‘ یوکے او رفرانس کی جانب سے 1267کمیٹی کے تحت مخالف دہشت گردی کی قرارداد پر یہ کہتے ہوئے’’ تکنیکی توقف‘‘ لگایاتھا کہ متعلقہ فریقین کے درمیان پلواماں دہشت گرد حملے کے بعد بات چیت کے لئے جگہ اور وقت کا تعین کرنے کا یہ وقت ہے۔
اس کے پیش نظر امریکہ نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں جمعرات کے روز راست طور پر اظہر مسعود بلیک لسٹ کرنے کی قرارداد پیش کی جس کو چین نے 1267کمیٹی کے پاس غیر اہم قراردیدیا۔