حیدرآباد: آپ کی غذاء میں مسلسل اچار کا استعمال آپ کو پیٹ کے کینسر کا شکاربنا سکتا ہے۔جی ہاں! اچار کا بکثرت استعمال امراض شکم کی ابتداء کا سبب بن سکتا ہے اور یہ امراض شکم جو کہ پیٹ کی بیماریوں سے شروع ہوتے ہیں وہ کینسر تک پہنچ سکتے ہیں۔گذشتہ دنوں امراض شکم کے سلسلہ میں ہونے والی ایک کانفرنس کے دوران ماہرین امراض شکم اور پیٹ کے کینسر کے ماہرین نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ جن لوگوں کے کھانے میں زیادہ نمک اور مرچ ہوتی ہے انہیں ان بیماریوں کا خدشہ ہوتا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ تلگو عوام میں پائے جانے والے امراض شکم کی بنیادی وجہ غلط غذائی عادات اور اچار کا لازمی استعمال ہے ۔
ماہرین امراض شکم کا کہنا ہے کہ ابتدائی دنوں میں اگر ان امراض کی نشاندہی کی جاتی ہے تو اس کا علاج ممکن ہے لیکن عام طور پر پیٹ کے کینسر کی نشاندہی تیسرے اور چوتھے درجہ میں پہنچ کرہوتی ہے اور اس وقت تک یہ کافی پھیل جاتا ہے اسی لئے اس کے علاج کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کو فوری طور پر ممکن بنانے کیلئے لازمی ہے کہ پیٹ میں جلن اور درد شکم کی شکایت کے ساتھ ہی اس کا علاج کروانے کے لئے ڈاکٹر سے رجوع کریںاور فوری علاج شروع کروائیں تاکہ ابتدائی دور میں ہی علاج کو ممکن بنایا جاسکے ۔بتایاجاتا ہے کہ غذاء میں زیادہ مرچ اور نمک کے استعمال کے سبب پیٹ میں چھالے ہونے کی شکایات شروع ہوجاتی ہیں اور ان شکایات کا فوری ازالہ نہ کئے جانے کی صورت میں معدہ کے امراض میں اضافہ ہونے لگتا ہے جو کہ کینسر تک پہنچنے کا سبب بنتا ہے
غذائی عادات کو بہتر بناتے ہوئے اور وقت پر کھانے کے علاوہ مرچ اور نمک کے کم استعمال کے ذریعہ بھی اس طرح کی بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے لیکن عام طور پر تلگو عوام ایسا نہیں کرتے بلکہ اس کے اثر کو زائل کرنے کی کوشش کے طور پر دہی کے استعمال کو ترجیح دیتے ہوئے یہ سمجھتے ہیں کہ اس سے زائد مرچ اور نمک کے اثرات زائل ہوجائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوتا بلکہ یہ عمل بھی نقصاندہ ثابت ہوتا ہے۔
ماہرین امراض شکم کا کہناہے کہ تلگو عوام کی غذائی عادات میں تبدیلی ان بیماریوں سے بچنے میں کلیدی رول ادا کرسکتی ہے اور اگر ہاضمہ کی شکایت کے علاوہ پیٹ میں جلن و دیگر شکایات پیدا ہوتی ہیں تو ایسی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع ہوتے ہوئے اس کا علاج ممکن بنائیں کیونکہ اگر اس تکلیف کو برداشت کی عادت ڈالنے کی صورت میں یہ تکلیف کئی مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔