اچھا ہے کہ عمر عبداللہ کے پاس لااینڈ آرڈر کا محکمہ نہیں

   

سری نگر، 15 جون (یو این آئی) جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید لطاف بخاری کا کہنا ہے کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت کو شکر کرنا چاہئے کہ لا اینڈ آرڈر ان کے دائرہ کار میں نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو 22 اپریل کے واقعے سے اس حکومت پر بد نما داغ لگ جاتا۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار اتوار کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔موجودہ سرکار کے بارے میں کئے جانے والے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہموجودہ سرکار کے پاس لا اینڈ آرڈر نہیں ہے باقی سب محکمے اس کے پاس ہیں۔انہوں نے کہا: ‘اگر ان کے پاس لا اینڈ آرڈر بھی ہوتا تو 22 اپریل کے واقعے اس سرکار پر بد نما داغ لگ جاتا ہے لہذا ان کو شکر کرنا چاہئے کہ یہ ان کے پاس نہیں ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ اس سرکار کو ڈیلیور کرنا ہوگا کیونکہ اس کو ایک بڑا منڈیٹ ملا ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے کچھ سیاحتی مقامات کو دوبارہ کھولنے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مسٹر بخاری نے کہا: ‘میں نے ایل جی صاحب سے باقی جگہوں کو بھی کھولنے کی درخواست کی ہے اس سے ملک میں ایک مثبت پیغام جاتا ہے کہ کشمیر محفوظ ہے ‘۔انہوں نے کہاکہ’میں میڈیا کی وساطت سے ملک کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کشمیر کی سیر کرنے اور یاترا کے لئے یہاں آئیں’۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر ملک کے باقی حصوں سے بھی زیادہ محفوظ ہے ۔