سات مراحل میں ہونے والی اترپردیش اسمبلی انتخابات میں تیسرے مرحلے کی رائے دہی20فبروری کو ہوگی
کرہل یقینا 2022اسمبلی انتخابات کے نقشہ پر اپنی بہترسیاسی موجودگی کا احساس نہیں رکھتا تھا مگر اترپردیش کے سابق چیف منسٹراور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھیلیش یادو نے اس سیٹ کا اپنے لئے انتخاب کرتے ہوئے راتوں رات کرہل اسمبلی حلقوں کو سورخیاں بٹوردیں اور اس کو ایک وی وی ائی پی سیٹ میں تبدیل کردیا۔
اور پھر سماج وادی پارٹی کے بانی منی پوری ایم پی‘ ملائم سنگھ یادو نے کسی کے لئے نہیں بلکہ اپنے بیٹے کے لئے سیاسی جلسہ سے عام سے خطاب کرنے کے مقصد سے جب کرہل پہنچے تو لاکھوں کی بھیڑ کرہل کے سیاسی میدان میں ملائم سنگھ یادو کے لئے جمع ہوگئی۔
جمعرات کے روز کرہل سیٹ سے پارٹی امیدوار اور اپنے بیٹے اکھیلیش یادو کی انتخابی ریالی میں لاکھوں کے ہجوم کو خطاب کرتے ہوئے دیکھائی دئے ہیں۔]
سات مراحل میں ہونے والی اترپردیش اسمبلی انتخابات میں تیسرے مرحلے کی رائے دہی20فبروری کو ہوگی جو 16سے زائد اضلاعوں کے 59اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے۔ یہ اضلاع کاس گنج‘ ہتھرس‘ فیروز آباد‘ ایٹاہ‘ منی پوری‘ فرخآبادی‘ کننوج‘ ایٹاواہ‘ اورایا‘ کانپور‘ دیہت‘ کانپور نگر‘ جالاون‘ ہمیر پور‘ ماحوبا‘ جھانسی‘ اور للت پور میں انتخابات ہوں گے۔
منی پور حلقہ میں کرہل ہے جس کے تحت پانچ اسمبلی حلقہ آتے ہیں۔ کرہل میں 3.71لاکھ کی آبادی میں 1.44لاکھ یادو ووٹرس ہیں۔ تیسرے مرحلے کی پولنگ میں میدان میں 627امیدوار ہیں۔
منی پور کے موجودہ رکن پارلیمنٹ سابق وزیر دفاع ملائم سنگھ یادو ہیں۔ آزادی سے قبل انہوں نے پیٹی چرینجی لال گورنمنٹ کالج سے نہ صرف تعلیم حاصل کی ہے بلکہ انہوں نے کئی سالوں تک یہاں پر تعلیم بھی دی ہے۔
کرہل ملائم کے خاندان کے لئے آبائی مقام ہے کیونکہ ان کے آبائی گھر سیفائی کرہل سے محض7کیلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ خود کو اپنے گھر میں وہاں محسوس کررہے تھے ملائم جہاں پر نعرے لگائے جارہے تھے کہ”جسکا جلوہ قائم ہے‘ اس کانام ملائم ہے۔ملائم نے اس موقع پر عوام سے جڑنے کی ہر ممکن کوشش کی اور ہجوم بھی پرمسرت دیکھائی دیا ہے۔
مذکورہ لیڈر جس دھرتی پرش(عوامی قائد) ملائم سنگھ یادو کسانوں‘ صنعت کاروں‘ اور نوجوانوں کے لئے ایس پی کی جیت کے لئے ساتھ کام کررہے ہیں۔اپنی تقریر میں انہوں نے نوجوانوں کے لئے روزگار‘ کسانوں کے ساتھ انصاف‘ تاجرین کے لئے کھیل کود کا میدان اور عام آدمی کے لئے امن وسکون کا یقین دلایا۔
اپنے کلیدی خطاب میں اکھیلیش کی انہوں نے خوبیاں بیان کیں۔ انہوں نے عوام کو بی جے پی سے چوکنا رہنے کا بھی مشورہ دیاکیونکہ وہ اقتدار حاصل کرنے کے لئے کچھ بھی کرسکتی ہے۔ اکھیلیش نے اپنے خطاب میں بی جے پی جھگڑا پارٹی قراردیاہے۔ اگلے چار مراحل کی رائے دہی اترپردیش میں 23فبروری‘ 27فبروری‘ 3مارچ‘ اور 7مارچ ہے