لکھنو۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے اتوار کے روز سابق رکن پارلیمنٹ راماکانت یادو کو پارٹی میں دوبارہ شامل کرلیا۔چار مرتبہ کے رکن پارلیمنٹ راماکانت یادو کو پچھلے ہفتہ کانگریس نے پارٹی سے بیدخل کردیاتھا۔
رام کانت یادو جنھوں نے اپنی سیاسی زندگی کی شروعا ت سماج وادی پارٹی سے کی تھی نے ایس پی میں اپنے حامیوں کے ساتھ شمولیت اختیار کرتے ہوئے اس کو ”گھر واپسی“ قراردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سماج وادی پارٹی میں ان کا والہانہ خیر مقدم کیاگیاہے۔ اکھیلیش یادو نے کہاکہ راماکانت کی سماج وادی پارٹی میں واپسی پارٹی کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ رماکانت کا تعلق اعظم گڑھ سے ہے‘ جس کی نمائندگی لوک سبھا میں اکھیلیش یادو کرتے ہیں۔
ان کے بھائی اوماکانت یادو بی ایس پی کے سابق ایم پی ہیں اور ان کے بیٹے اعظم گڑھ میں پلپور پوائی سیٹ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی ہیں۔اپنی سیاسی کامیابیوں سے زیادہ مجرمانہ ریکارڈ کے حامل62سالہ راماکانت یادوکاسفر بہت ساری سیاسی پارٹیو ں سے گذرکر ان کی ”گھر“ واپسی یعنی سماج وادی پارٹی میں دوبارہ شامل ہوئے ہیں۔
ان کے سیاسی کیریر کی شروعات اعظم گڑھ لوک سبھا سیٹ پر سماج وادی پارٹی امیدوار کی حیثیت سے کامیابی کے ذریعہ ہوئی ہے۔
انہوں نے 1999میں دوبارہ اس سیٹ پر جیت حاصل کی تھی۔ سال2004میں انہوں نے سماج وادی پارٹی چھوڑ کر بہوجن سماج پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی اور اعظم گڑھ سے بی ایس پی کے ٹکٹ پر جیت حاصل کی۔
پھر و ہ2008میں بی جے پی میں شامل ہوئے او راعظم گڑھ سے 2009میں لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی۔
سال2014میں ملائم سنگھ یادو کے ہاتھوں انہیں شکست کاسامنا کرنا پڑا تھا۔
اس سال کے اوائل میں انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی اور بھادوہی سے 2019کا لوک سبھا الیکشن لڑا او رشکست ہوئی