ایران معاہدہ قبول کرے ، ہر شخص فوراً تہران چھوڑ دے، ٹرمپ کی دھمکی

,

   

فوجی سربراہ شادمانی کے مارے جانے کا اسرائیلی دعویٰ۔ ایران نے ایک اور اسرائیلی ایف35لڑاکا طیارہ تباہ کردیا ، حیفہ ریفائنری بند،3ملازمین ہلاک

واشنگٹن؍ تل ابیب؍ تہران؍ یروشلم۔17 جون (یو این آئی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران سے کسی بھی قسم کے مذاکرات کی تردید کردی۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا سائٹ ٹرتھ سوشل پربیان میں کہا کہ ایران میں جنگ بندی سے بہترکی تلاش میں ہوں اور ایران میں تنازعہ کے حقیقی خاتمے کی تلاش میں ہوں۔دوسری جانب صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس وقت میں ایران کے ساتھ بات چیت کرنے کے موڈ میں نہیں ہوں،کسی بھی شکل یا صورت میں ایران سے امن مذاکرات کیلئے رابطہ نہیں کیا، ایران کو وہ معاہدہ قبول کر لینا چاہیے تھا جو میز پر موجود تھا۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ ایک نئے موڑ پر پہنچ گئی ہے جس میں ایران کے فوجی سربراہ شادمانی کے مارے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔اسرائیل نے اپنے دعوے میں کہا ہے کہ ایران کے وارٹائم چیف آف اسٹاف اور اسلامی جمہوریہ کے اعلیٰ ترین افسروں میں سے ایک علی شادمانی کوماردیاگیا ہے۔ اسرائیل نے تہران میں اس کے سرکاری میڈیا آئی آرآئی بی نیوز کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا ہے ۔ اسرائیلی حملوں میں اب تک 227 ایرانی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے پیر کے روز آئی آرآئی بی نیوز ہیڈ کوارٹر پر اسرائیلی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اسے جرم قرار دیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی حملے کو روکے ۔دوسری جانب ایران نے تبریز میں اسرائیل کا ایک ایف35لڑاکا طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے ۔ مشرقی آذربائیجان کرائسز مینجمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ماجد فارشی نے منگل کو بتایا کہ تبریز کے ارد گرد تین مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور فضائی دفاعی نظام سے اسرائیلی مائیکرو ایئر وہیکلز (ایم اے وی) پر حملہ کیا گیا۔ ایران کے فضائی دفاعی نظام نے اسرائیل کے چوتھے ایف35لڑاکا طیارے کو مار گرایا ہے ۔ٹرمپ نے کناڈا میں ہونے والے جی 7 سربراہی اجلاس کو جلد چھوڑ کر واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے امریکی قومی سلامتی کونسل کو حکم دیا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے سیچویشن روم میں میٹنگ کیلئے تیار رہیں۔ایران اور اسرائیل کے درمیان انتہائی کشیدگی کے دوران ٹرمپ کے متنازعہ بیانات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ چین نے ٹرمپ کے بیانوں کو جلتی پر تیل کے مترادف قرار دیا۔ایران اور اسرائیل کے درمیان حملہ و جوابی حملوں کے درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ جی 7 اجلاس میں پہنچے اور اچانک اپنے دورہ کو مختصر کرنے کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا۔ اس دوران انہوں نے فرانسیسی صدر کی جانب سے دیئے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ ’میکرون کو کوئی آئیڈیا نہیں ہے کہ میں واشنگٹن کیوں جارہا ہوں‘۔ انہوں نے کہا کہ جی 7 اجلاس چھوڑ کر امریکہ واپس جانے کی وجہ اسرائیل ایران جنگ بندی سے کہیں بڑی ہے۔فرانسیسی صدر نے کہا تھا کہ ٹرمپ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کرانے کیلئے واشنگٹن جارہے ہیں۔اس کے علاوہ ایران کو دبے الفاظ میں دھمکی دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے انتہائی دھماکہ خیز بیان جاری کیا۔ انہوں نے دارالحکومت تہران سے فوری انخلا کا مطالبہ کردیا۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیار نہیں رکھ سکتا۔ میں بار بار کہہ چکا ہوں! ہر کسی کو فوراً تہران سے نکل جانا چاہیے۔اس کے علاوہ جی 7 اجلاس سے واشنگٹن جانے کے دوران ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران پر دباؤ میں مزید شدت لانے کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کا ’’حقیقی خاتمہ‘‘ چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ وہ جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔صدر ٹرمپ نے دھمکی آمیز انداز میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے سست نہیں ہوں گے۔ ’آپ کو اگلے دو دنوں میں سب پتہ چل جائے گا۔ کسی نے ابھی تک سست روی نہیں دکھائی‘۔ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر ایران نے امریکی مفادات کو نشانہ بنایا تو ’ہم بہت سخت جواب دیں گے‘۔واضح رہے کہ امریکہ کے قریبی دوست اسرائیل کی جانب سے بھی تہران کو تباہ کردینے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔اس دوران اسرائیل نے ایران کے شمالی شہر قزوین پر شدید بم باری کی ہے ۔اسرائیلی حکام کے مطابق تل ابیب کے جنوبی ٹاؤن یام پر ایرانی میزائل حملوں سے شدید نقصانات ہوئے ہیں۔ایرانی میزائل حملوں میں 80 سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے ، جبکہ اسرائیل نے ایرانی شہر اصفہان میں ایئر بیس پر بھی بم باری کی ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ایرانی شہر تبریز میں بمباری سے پاسدارنِ انقلاب کی میزائل اڈے کو نقصان پہنچا ہے ۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ میزائل اڈے میں ہونے والے نقصانات کو ریکارڈ کر لیا گیا ہے ۔دریں اثناء اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ہیکر گروپ نے پاسدارانِ انقلاب سے منسلک مالیاتی ادارے ‘ایران بینک سپہ’ پر سائبر حملہ کر دیا۔ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائبر حملے میں ایران بینک سپہ کا تمام ڈیٹا تباہ کر دیا گیا ہے ۔سوشل میڈیا اکاونٹ سے پوسٹ کرتے ہوئے ہیکر گروپ پریڈیٹری اسپیرو نے دعویٰ کیا ہے کہ بینک سپہ کو بین الاقوامی پابندیوں کو نظرانداز کرنے اور پاسدارانِ انقلاب کی سرگرمیوں، بشمول میزائل اور جوہری پروگرامز کی مالی اعانت کیلئے استعمال کیا گیا۔انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں نامعلوم مددگاروں کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے اس سائبر حملے میں انہیں مدد فراہم کی۔واضح رہے کہ ہیکر گروپ پریڈیٹری اسپیرو (گونجیشکے دراندے ) اس سے قبل ایران میں اسٹیل پلانٹس اور گیس اسٹیشنوں کو نشانہ بنانے والے سائبر حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے۔