تل ابیب : اسرائیل کے وزیر دفاع نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے حالیہ میزائل حملے کا جواب ’مہلک‘ اور ’حیران کن‘ ہوگا جبکہ دوسری جانب شمالی غزہ اور لبنان میں حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے خلاف اسرائیلی فوج کا بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یووگیلنٹ نے فوجی دستوں سے خطاب میں کہا کہ ’ہمارا حملہ مہلک، عین مطابق اور اس سے بڑھ کر حیران کن ہوگا۔ یہ سمجھ ہی نہیں سکیں گے کہ کیا ہوا ہے اور کیسے ہوا۔ ان کو نتائج کا پتا چل جائے گا۔جو بھی ہم پر حملہ کرے گا اس کو نقصان پہنچے گا اور اس کو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔خیال رہے کہ ایران نے یکم اکتوبر کو اسرائیل پر درجنوں میزائل برسائے تھے تاہم امریکہ کی مدد سے انہیں فضا میں ہی مار گرایا تھا۔امریکی صدر جو بائیڈن واضح کر چکے ہیں کہ وہ تہران کی جوہری تنصیبات پر جوابی حملے کی حمایت نہیں کریں گے۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور صدر جو بائیڈن کے درمیان جمعرات کو سات ہفتوں میں پہلا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرین جین کا کہنا ہے کہ دونوں کے درمیان بات چیت سود مند رہی۔گزشتہ روز حزب اللہ نے شمالی اسرائیل کے شہر کریات شمونہ پر راکٹ حملہ کیا تھا جس میں دو افراد شہری ہوئے تھے۔دوسری جانب شمالی غزہ میں قائم جبالیا کے پناہ گزیں کیمپ میں شدید لڑائی جاری ہے جہاں اتوار کو آپریشن کے آغاز کے بعد سے ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ جبالیا میں اسرائیلی فوجی طیاروں کے فضا میں گشت کے علاوہ گلیوں میں فوجیوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔جبالیا میں رہنے والے محمد اودا نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’جہنم ہے۔ ہم باہر بھی نہیں نکل سکتے۔‘انہوں نے کہا ان کے گھر کے باہر گلی میں تین لاشیں پڑی ہوئی ہیں اور لڑائی کی وجہ سے انہیں بھی نہیں اٹھایا جا سکتا۔’کواڈ کوپٹر (ڈرون نما) ہر جگہ پر موجود ہیں اور وہ کسی پر بھی فائر کر دیتے ہیں۔ آپ کھڑکی بھی نہیں کھول سکتے۔‘غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اتوار سے منگل تک جبالیا سے 40 لاشیں اٹھائی جا چکیں ہیں جبکہ شمال میں ایک اور جگہ سے 14 لاشیں اٹھائی ہیں۔وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملبے کے نیچے مزید لاشوں کی موجودگی کا امکان ہے۔منگل کو وزیراعظم نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ لبنان کا بھی غزہ والا ہی حشر ہو گا اگر اس کے لوگ حزب اللہ کے خلاف نہ اٹھ کھڑے ہوئے۔