ایران کا حکومت مخالف لیڈرکی گرفتاری کا دعویٰ

   

واشنگٹن :ایران میں حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکہ میں مقیم حکومت مخالف ایک گروپ کے لیڈر کو گرفتار کر لیا ہے، جس پر مبینہ طور پر الزام ہے کہ و ہ2008ء میں شیراز کی ایک مسجد پر ہونے والے حملے میں ملوث تھا۔اس حملے میں 14 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ایران کی انٹلی جینس منسٹری نے یکم اگست کو کہا ہے کہ گرفتار ہونے والے شخص کا نام جمشید شرمہد ہے اور اس کا تعلق کیلی فورنیا میں قائم ایک حکومت مخالف گروپ ’ کنگڈم اسمبلی’ سے ہے۔ جن کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔شرمہد کے متعلق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس گروپ کے عسکری ونگ کا سربراہ ہے، جسے تندر کہا جاتا ہے۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس گروپ پر دوسری مشتبہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں بھی حصہ لینے کا شبہ ہے، اور یہ بھی امکان ہے کہ مذکورہ گروپ ان حملوں میں بھی ملوث رہا ہو جن کی وضاحت نہ کی گئی ہو۔ شرمہد کی گرفتاری کی خبر ایران کے سرکاری ٹیلی وڑن پر نشر کی گئی تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں کب اور کہاں سے پکڑا گیا تھا۔