بشکیک، 14 جون (سیاست ڈاٹ کام)ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے جمعہ کو امریکہ پر مشرق وسطی اور پوری دنیا کے استحکام کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا۔ امریکہ اور ایران کے درمیان اہم اسٹریٹیجک مقام آبنائے ہرمز کے نزدیک دو تیل کے ٹینکروں پر جمعرات کے دن حملے کے وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ واشنگٹن نے اس حملے کی ذمہ داری ایران پر عائد کی ہے ۔ جبکہ ایران نے ان تمام الزامات کو سرے سے مسترد کردیا ہے ۔ امریکہ نے اعلان کیا کہ ان کے بحریہ کا ڈسٹرائر یو ایس ایس میسن آبنائے عمان کے راستے پر تھا جب یہ واقعہ رونما ہوا۔ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کرغزستان کی راجدھانی بشکیک میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے چوٹی کانفرنس میں کہا کہ ‘‘گزشتہ دو برسوں سے زائد عرصے سے امریکی حکومت تمام بین الاقوامی نظام اور قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے معاشی، مالی اور فوجی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے جارحانہ روایہ اپنائے ہوئے ہے۔ اب اس طرح کے حملے مشرقی وسطی اور دنیا کے استحکام کے لئے سنگین خطرہ ہیں۔ ایرانی صدر کے مطابق واشنگٹن دوسرے ممالک کے لئے خطرہ ہے ۔ اس نے 2015 میں ایران کے ساتھ نیوکلیائی سمجھوتے کی خلاف ورزی کرکے اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کے اعلامیہ کی خلاف ورزی کی ہے ۔صدر روحانی نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے امریکہ اس معاہدے سے الگ ہوا اور دیگر فریقوں کو اس معاہدے کے تعلق سے دھمکی دی۔
