ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا،امریکی مداخلت قابل قبول نہیں

,

   

اسرائیل کو منہ توڑ جواب دے رہے ہیں: آیت اللہ خامنہ ای ۔ تہران کی طرف سے صیہونی مملکت پر 25 میزائل داغے گئے

تہران:۔18جون(ایجنسیز)ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے آج شہریوں سے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ سن لے ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ‘اگر امریکی فوج نے اسرائیل کے خلاف جنگ میں مداخلت کی تو اس کے نتائج برے ہوں گے۔ آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کسی بھی صورت میں ہتھیار نہیں ڈالے گا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ جنگ حضرت حیدرِ کرار کے نام پر لڑی جا رہی ہے، اور ایران اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔آیت اللہ خامنہ ای نے واضح کیا کہ ایران کی خودمختاری، نظریات اور مذہبی اقدار کے خلاف کسی بھی بیرونی دباؤ کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے امریکی مداخلت کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امریکہ کی کوئی مداخلت قابلِ قبول نہیں، اور اس حوالے سے ایران کا موقف دوٹوک اور غیر متزلزل ہے ۔اس سے قبل خامنہ ای نے منگل کی رات دیر گئے اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ کیا تھا۔ اس نے X پر لکھا -جنگ شروع ہوئی ہے اور یہ جنگ ‘جنگ حیدر کے نام پر شروع ہوئی ہے۔ ہم دہشت گرد اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیں گے۔ ہم ان پر کوئی رحم نہیں کریں گے۔ اس اعلان کے بعد ایران نے اسرائیل پر 25 میزائل داغے۔ ایرانی حکومت نے ملک کے عوام کو اپنے اسمارٹ فونز سے واٹس ایپ کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ حکومت کا الزام ہے کہ میسجنگ ایپ کے ذریعے ایرانی لوگوں کی معلومات اسرائیل کو بھیجی جا رہی ہیں۔ تاہم واٹس ایپ نے ایک بیان میں ان دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے۔سپریم لیڈر کے اس بیان کو ایران کی جانب سے اپنی دفاعی پالیسی میں غیر متزلزل عزم کا اظہار قرار دیا جا رہا ہے، جب کہ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ بیان خطے کی بدلتی ہوئی سیاسی و عسکری صورت حال میں ایران کے کردار کی وضاحت کرتا ہے۔ایران اور اسرائیل کے درمیان 13 جون سے تنازعہ جاری ہے۔ واشنگٹن میں قائم انسانی حقوق کے ایک گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 585 ہو گئی ہے۔ جب کہ 1,326 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ایرانی حکومت نے ابھی تک ہلاکتوں کی مکمل تفصیلات شیئر نہیں کی ہیں۔ایران نے پیر کو آخری بار ہلاکتوں کی معلومات شیئر کی تھیں۔ حکومت کے مطابق اس لڑائی میں 224 ایرانی مارے گئے جب کہ 1,277 زخمی ہوئے۔ایرانی فوج نے آج کہا کہ اس نے آج صبح اسرائیل پر الفتح میزائل سے حملہ کیا ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ فتح ون اس جنگ میں استعمال ہوا ہے۔ الفتح میزائل ‘ہائپرسونک’ ہے، یعنی یہ آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز پرواز کرتا ہے۔اسرائیلی فوج نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ اس نے آج ایران میں 40 مقامات پر حملے کیے ہیں۔ اسرائیل نے تقریباً 25 لڑاکا طیاروں کے ذریعے ایران میں 40 میزائل انفراسٹرکچر، میزائل اسٹوریج سائٹس اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔آئی آر جی سی نے کہا کہ فتح میزائل نے اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام میں گھس کر بار بار اس کے محفوظ مقامات کو نشانہ بنایا۔ تاہم اسرائیل کو ہونے والے نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔دریں اثناء قطر کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کو ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا خط موصول ہوا ہے ۔ تاہم قطری وزارت خارجہ نے ایرانی صدر کے امیر قطر کو بھیجے گئے خط کے مندرجات ظاہر نہیں کئے ۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ہے کہ ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا۔ خامنہ ای نے ٹرمپ کو یہ پیغام قومی ٹیلی ویژن پر اپنے ملک کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘امریکیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا اور اگر امریکی فوج کی جانب سے کسی قسم کی مداخلت کی گئی تو اس کے نتائج برے ہوں گے۔درحقیقت منگل کو ٹرمپ نے ایران سے اسرائیل کے خلاف غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا۔ان کے اس عہدے سے یہ قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ انھوں نے ایران کو اسرائیل کے خلاف جنگ میں ہتھیار ڈالنے کے لیے کہا ہے۔ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سچ پر 3 پوسٹس کی تھیں۔اس میں انہوں نے لکھا کہ ‘اب ایران کے آسمانوں پر ہمارا مکمل کنٹرول ہے۔ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ سپریم لیڈر کہاں چھپے ہوئے ہیں۔ اس تک پہنچنا بہت آسان ہے، لیکن ہم اسے قتل نہیں کریں گے۔ کم از کم ابھی نہیں۔’ امریکی صدر نے لکھا – غیر مشروط ہتھیار ڈالنا۔ ان کے اس عہدے سے یہ قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ انھوں نے ایران کو اسرائیل کے خلاف جنگ میں ہتھیار ڈالنے کے لیے کہا ہے۔