ایران ۔اسرائیل تنازعہ اور عرب ممالک کی حیران کن غیرجانبداری

,

   

عرب ممالک کو تیل کی تنصیبات کیلئے خطرہ کا اندیشہ ، قطر میں ایشیائی ممالک کے اجلاس میں خطہ میں کشیدگی کو ختم کرنا اہم موضوع

دوحہ: خلیجی عرب ممالک نے دوحہ میں ملاقاتوں کے دوران اسرائیل کے ساتھ تنازعہ کے حوالے سے ایران کو اپنی غیرجانبداری کا یقین دلایا ہے۔ انہیں اپنی تیل کی تنصیبات کیلئے خطرے کا خدشہ ہے، اس لیے وہ کشیدگی میں کمی چاہتے ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ اسے خلیجی ممالک کے ذرائع نے بتایا ہے کہ حال ہی میں خلیج کی عرب ریاستوں اور ایران کے وزراء نے قطر کی میزبانی میں ہونے والی ایشیائی ممالک کے اجلاس کے بعد ایک اور میٹنگ کی، جس میں گفتگو کا اہم مرکز خطے میں کشیدگی کو کم کرنا تھا۔دو ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ خلیجی عرب ریاستوں نے ان ملاقاتوں کے دوران تہران اور اسرائیل کے درمیان تنازعے میں ایران کو اپنی غیرجانبداری کا یقین دلانے کی کوشش کی۔ عرب ریاستوں کو اس بات کے خدشات لاحق ہیں کہ تشدد میں وسیع پیمانے پر اضافے سے ان کی تیل کی تنصیبات کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔واضح رہے کہ ایران نے اسرائیل پر میزائل داغے تھے اور اس کے بعد اب اس کا کہنا ہے اگر مزید اشتعال انگیزی نہ کی جائے تو، اسرائیل پر اس کا حملہ ختم ہو چکا ہے۔ تاہم اسرائیل نے اس کا سخت جواب دینے کا وعدہ کیا ہے۔اس دوران یہ خبریں بھی آر ہی ہیں کہ اسرائیل انتقامی کارروائی کے طور پر ایران کے اندر تیل کی پیداواری تنصیبات کو نشانہ بنا سکتا ہے۔خلیجی عرب ریاستوں اور ایران کے وزراء قطر کی میزبانی میں اسی ہفتے دوحہ میں ہونے والی ایشیائی ممالک کے اجلاس میں شرکت کیلئے موجود تھے اور ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ اسی دوران یہ میٹنگ ہوئی۔ اس میں ہونے والی تمام بات چیت کے ایجنڈے میں فوری طور پر مشرق وسطی کے تناؤ میں کمی کرنا سرفہرست تھا۔اس حوالے سے جب قطر کی وزارت خارجہ، ایرانی وزارت خارجہ، متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ، کویت کی وزارت خارجہ اور سعودی حکومت کے مواصلاتی دفتر سے رابطہ کیا گیا، تو اس پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں ملا۔روئٹرز کے مطابق ایران نے خلیجی ممالک کے تیل کی تنصیبات پر حملے کی دھمکی نہیں دی ہے، تاہم اس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کے حامیوں نے براہ راست مداخلت کرنے کی کوشش کی، تو خطے میں ان کے مفادات کو نشانہ بنایا جائے گا۔