مذکورہ معصوم بچی 31مئی سے لاپتہ تھی۔ دو لوگ زاہد اور اسلم کو اس کیس کے ضمن میں گرفتار کیاگیا ہے‘ جس کے متعلق پولیس کو شبہ ہے کہ یہ مالی تنازع ہے۔
علی گڑھ۔ جمعہ کے روز اترپردیش کی پولیس نے کہاکہ علی گڑھ کے تاپال ٹاؤن میں ایک تین سالہ معصوم کے بے رحمانہ قتل کے معاملے کی جانچ کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس ائی ٹی) کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے
اور اس کیس کے ضمن میں پانچ عہدیداروں کو بھی معطل کردیاگیا ہے‘ مسخ شدہ حالت میں معصوم کی نعش2جون کے روز گھر کے قریب کچرے کی کنڈی سے دستیاب ہوئی تھی۔
مذکورہ معصوم بچی 31مئی سے لاپتہ تھی۔ دو لوگ زاہد اور اسلم کو اس کیس کے ضمن میں گرفتار کیاگیا ہے‘ جس کے متعلق پولیس کو شبہ ہے کہ یہ مالی تنازع ہے۔
پولیس نے یہ بھی بتایاجیسا کہ میڈیا میں یہ بات آرہی ہے‘ پی او سی ایس او ایکٹ اب تک لاگو نہیں کیاگیا ہے۔ لکھنو میں رپورٹرس کو معاملہ کی جانکاری دیتی ہوئی ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس لاء اینڈ آرڈر انند کمار نے کہاکہ ”سپریڈنٹ آف پولیس (رورل) مہیلا پاٹیدار کی نگرانی میں ایک ایس ائی ٹی کی تشکیل عمل میں ائی ہے۔
ماہرین‘ فارنسک ٹیم اور اسپیشل اپریشن گرو کو بھی ایس ائی ٹی میں شامل کیاگیا ہے تاکہ تیزی کے ساتھ معاملہ کی جانچ کرے“۔
سینئر سپریڈنٹ آف پولیس اکاش کلہاری نے کہاکہ پانچ پولیس والے جس میں انچارج تاپال پولیس اسٹیشن‘ تین سب انسپکٹرس اور ایک کانسٹبل کو برطرف کردیاگیا ہے۔
جمعرات کے روز مذکورہ پولیس عہدیداروں کو مبینہ طور پر لڑکی کی لاپتہ ہونے اور معاملے کی جانچ میں تاخیر کرنے کی وجہہ سے برطرف کردیاگیاتھا۔ گرفتار کئے گئے دونوں ملزمین نے اقبال جرم کرلیاہے۔
لڑکی کی ما ں شلپا شرما نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی او رچیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ پر زوردیا ہے کہ وہ ملزمین کے لئے سخت سزا کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہاکہ ”ہم ملزمین کے لئے موت کی سزاء چاہتے ہیں“۔ متوفی کے والد بھنوری لال شرما نے ملزمین کے فیملی ممبرس کو بھی اس جرم میں ”شامل“ کرنے کی مانگ کی ہے۔
سپریڈنٹ آف پولیس(رورل) مہیلا پاٹیدار جو ایس ائی ٹی کی نگرانی کررہی ہیں نے کہاکہ ائی پی سی کی دفعات 363(اغوا) اور 302(قاتل) کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔
اس کے علاوہ علی گڑھ پولیس نے این ایس اے کی دفعات درج کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔اپنی شکایت میں شرما نے کہاکہ اس نے 40,000روپئے زاہد سے لئے تھے۔
حالانکہ اس نے 35,000روپئے واپس کردئے‘ جب شرما نے مزید رقم ادا کرنے کے وقت مانگاتو زاہد نے اس کو دھمکایاتھا۔
انہوں نے الزام لگایا کے ماباقی قرض کی رقم کی عدم ادائی پر ملزم نے لڑکی کاقتل کردیا۔ بی ایس پی صدر مایاوتی نے اس بے رحمانہ قتل کو ”نہایت بدبختانہ واقعہ“ قراردیا۔
اس کے علاوہ کانگریس صدر راہول گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی ووڈرا نے بھی واقعہ کی مذمت میں ٹوئٹ کیاہے۔