ایس سی نے این ای ای ٹی۔ یو جی2024 پیپر لیک کے الزامات پر این ٹی اے کا جواب طلب کیا۔

,

   

نئی دہلی: مبینہ طور پر سوالیہ پرچہ لیک ہونے اور دیگر خرابیوں کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے منگل کو قومی جانچ ایجنسی سے میڈیکل داخلہ امتحان این ای ای ٹی۔ یو جی2024 کے نئے انعقاد کی درخواست پر جواب طلب کیا، ۔


جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی تعطیلاتی بنچ نے تاہم ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس اور دیگر کورسز میں داخلے کے لیے کامیاب امیدواروں کی کونسلنگ پر روک لگانے سے انکار کردیا۔


این ای ای ٹی۔ یو جی2024 کا انعقاد 5 مئی کو ہوا تھا اور اس کے نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا گیا تھا۔ اس کا اعلان 14 جون کو متوقع تھا۔


قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ-انڈر گریجویٹ (این ٹی اے۔ یو جی) امتحان نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ذریعے ملک بھر کے سرکاری اور نجی اداروں میں ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس اور ایوش اور دیگر متعلقہ کورسز میں داخلے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔


سپریم کورٹ نے شیوانگی مشرا اور دیگر کی طرف سے دائر عرضی کو زیر التواء درخواست کے ساتھ ٹیگ کیا اور این ٹی اے سے اس دوران جواب داخل کرنے کو کہا۔


عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ این ای ای ٹی۔ یو جی2024، غلط کاموں سے بھرا ہوا تھا کیونکہ پیپر لیک ہونے کے مختلف واقعات درخواست گزاروں کے علم میں آئے ہیں۔


اس میں کہا گیا کہ مبینہ پیپر لیک آئین کے آرٹیکل 14 (مساوات کا حق) کی خلاف ورزی تھی کیونکہ اس نے کچھ امیدواروں کو دوسروں کے مقابلے میں غیر مناسب فائدہ پہنچایا جنہوں نے منصفانہ انداز میں امتحان دینے کی کوشش کی۔