ایل جی نے میری بیوی سے زیادہ لو َلیٹر لکھ ڈالے

   

دہلی کے لیفٹننٹ گورنر پر چیف منسٹراروند کجریوال کا طنز

نئی دہلی: دہلی کی آپ حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر ونے سکسینہ کے درمیان 36 کا آنکڑا صاف نظر آرہا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر ونے سکسینہ نے دہلی حکومت کی کئی پالیسیوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وہیں حال ہی میں وزیر اعلی اروند کجریوال نے 2 اکتوبر کو مہاتما گاندھی اور لال بہادر شاستری کی یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں شرکت نہیں کی۔ اس پر ایل جی و نے سکسینہ غصے میں آگئے اور اروند کجریوال کو خط لکھا۔اس کے بعد جمعرات (6 اکتوبر) کو اروند کجریوال نے ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ کیا، جس پر کافی چرچا ہو رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ میری بیوی مجھے اتنا نہیں ڈانٹتی جتنا کہ ایل جی صاحب مجھے روزانہ ڈانٹتے ہیں۔ پچھلے چھ ماہ میں میری بیوی نے مجھے اتنے لو َ لیٹر نہیں لکھے جتنے ایل جی صاحب نے لکھ ڈالے ہیں۔ ایل جی صاحب، تھوڑا سا ٹھنڈا ہو جائیں اور اپنے سوپر باس کو بھی بتائیں۔غور طلب ہے کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے سی ایم اروند کجریوال کو لکھے خط میں سخت ناراضگی ظاہر کی تھی۔ انہوں نے خط میں کہا ہے کہ میں یہ کہنے کا پابند ہوں کہ 2 اکتوبر کو نہ آپ اور نہ ہی آپ کی حکومت کا کوئی وزیر موجود تھا۔ملک کے صدر، نائب صدر، وزیر اعظم، لوک سبھا کے اسپیکر اور کئی غیر ملکی معززین بھی گاندھی جی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے موجود تھے۔خط میں لیفٹیننٹ گورنر نے لکھا کہ دہلی کے ڈپٹی سی ایم منیش سیسودیا چند منٹ کے لیے وہاں موجود تھے، حالانکہ وہ کافی لاپرواہ نظر آئے۔لیفٹیننٹ گورنر نے پانچ صفحات پر مشتمل خط میں ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ راج گھاٹ اور وجے گھاٹ پر تمام پارٹیوں کے لیڈران بھی موجود تھے۔وہیںعام آدمی پارٹی نے بھی لیفٹیننٹ گورنر کے خط کا جواب دیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ ایل جی نے وزیر اعظم کی ہدایت پر خط لکھا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے کہا کہ سی ایم نے ہمیشہ گاندھی جینتی اور لال بہادر شاستری جینتی کے پروگراموں میں حصہ لیا ہے۔اتوار کو وزیر اعلیٰ گجرات میں تھے اور اس وجہ سے وہ پروگرام میں شرکت نہیں کر سکے۔ ایل جی کے خط کے پیچھے کی وجہ کو سمجھنا ضروری ہے۔دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے عام آدمی پارٹی حکومت کی برقی سبسڈی اسکیم میں مبینہ بے ضابطگیوں کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ اس پر وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے سخت ردعمل دیتے ہوئے پورے معاملے کو گجرات انتخابات سے جوڑ کر دعویٰ کیا کہ انکوائری کا حکم دینے کا مقصد مفت بجلی کی پہل کو روکنا ہے۔