ایمسیٹ اور نیٹ میں کامیابی نہیں، رینک اہم

   

مسابقتی امتحانات کا طریقہ مختلف، اکبر صدیقی اور مسٹر ساگر تروینی کا لکچر
حیدرآباد ۔ 17 مارچ (سیاست نیوز) ایمسیٹ ایک مسابقتی امتحان ہے اور نیٹ قومی سطح کا انٹرنس امتحان ہے۔ اس میں کامیابی کی اہمیت نہیں بلکہ اچھے رینک سے اچھے کالج میں داخلہ ملتا ہے۔ تلنگانہ میں ایمسیٹ کمپیوٹر پر ہورہا ہے۔ سی بی ٹی اور نیٹ میں منفی مارکس کا لزوم ہے۔ انٹر کے طالب علم ان مختلف طریقہ امتحان سے واقفیت حاصل کرتے ہوئے تیاری کریں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر اکبر صدیقی سابق پرنسپل ممتاز کالج نے یہاں سیاست گولڈن جوبلی ہال میں ’’ایمسیٹ کی تیاری کیسے کریں‘‘ کے موضوع پر مخاطب کرتے ہوئے کیا اور اپنے توسیعی لکچر میں انٹر کے چار مضامین فزکس، کیمسٹری، باٹنی، زوالوجی کے آبجکٹیو ٹائپ نوعیت کے سوالات اور سابقہ امتحانات میں پوچھے جانے والے سوالات کا احاطہ کرتے ہوئے پوری یکسوئی کے ساتھ پرچہ کو حل کرنے کا مشورہ دیا۔ مسٹر ساگر تروینی نے کہا کہ فزکس مضمون کو آسان بنانے کیلئے پہلے تھیوری ٹائپ سوالات کو حل کرنے چاہئے اور مسائل کے حل کرنے کیلئے وقت درکار ہوتا ہے۔ ایسی تیاری کریں کہ ایک گھنٹہ میں 90 سوالات حل کرسکیں۔ مسٹر اجمیر شریف جو باٹنی کے ماہر ہیں اپنے خصوصی لکچر میں نیٹ کو آسان بنانے کا طریقہ بتایا۔ کئی طالب علم اس انٹرنس کے ذریعہ ایم بی بی ایس میں داخلے حاصل کرتے ہیں۔ ایمسیٹ ہو یا نیٹ اس کیلئے خصوصی کراش کورس کوچنگ اور ماڈل ٹسٹ کامیابی کا ضامن ہوتے ہیں۔ ایم اے حمید نے ان امتحانات کے پرچہ اسکیم کو بتاتے ہوئے کونسلنگ کا طریقہ بتایا۔ کوآرڈینیٹر منظور احمد نے نظامت کی اور آخر میں شکریہ ادا کیا۔ ادارہ سیاست کے تحت ہر اتوار کو اس کے ماڈل ٹسٹ رکھے جائیں گے۔