31,948 نشستیں دستیاب ہونے کا امکان ، پہلے مرحلے میں 14,847 نشستیں بچ گئی
حیدرآباد ۔ 28 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ریاست میں 15 اکٹوبر سے دوسرے مرحلے کی کونسلنگ شروع ہونے کا امکان ہے ۔ ہائیر ایجوکیشن کونسل کی جانب سے ایک دو دن میں سرکاری طور پر اس کا اعلان ہونے کی توقع کی جارہی ہے ۔ پہلے مرحلے کی کونسلنگ کے دوران جو نشستیں بچ گئی تھی انہیں رینکس کے اعتبار سے اہل امیدواروں کو مختص کیا جائے گا ۔ اس میں نشستیں بچ جاتی ہیں تو اسپاٹ اڈمیشن کے ذریعہ بھرتی کی جائیں گی ۔ پہلے مرحلے میں کنوینر کوٹہ میں نشستیں حاصل کرتے ہوئے سیلف رپورٹنگ کرنے والے طلبہ اگر ضرورت محسوس کرتے ہیں تو وہ 13 اکٹوبر تک حاصل کردہ نشستوں سے دستبردار ہوسکتے ہیں ۔ جو نشستیں دستبرداری کے بعد مخلوعہ ہوں گی انہیں دوسرے مرحلے کی کونسلنگ میں شامل کیا جائے گا ۔ دوسرے مرحلے کی کونسلنگ میں بھی حاصل کردہ نشستیں مخلوعہ ہونے پر اسپاٹ اڈمیشن کے ذریعہ بھرتی کی جائیں گی ۔ انجینئرنگ ، اگریکلچر ، میڈیکل کورسیس میں کنوینر کوٹہ کے تحت جملہ 78,270 نشستیں دستیاب تھیں ۔ پہلے مرحلے میں 61,169 نشستیں بھرتی ہوئیں اور 14,847 نشستیں بچ گئی ۔ پہلی کونسلنگ میں مسلمہ حیثیت حاصل نہ کرنے والے کالجس کو بھی اس مرتبہ اہل قرار دئیے گئے ۔ جس سے جملہ 31,948 نشستوں کو بھرتی کیا جائے گا ۔ کمپیوٹر کورسیس سے مربوط زیادہ نشستیں بھرتی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ دوسرے ترجیحی برانچ تصور کئے جانے والے ای سی ای میں تقریبا تین ہزار نشستیں دستیاب ہونے کی توقع کی جارہی ہے ۔ سیول ، میکانیکل نشستوں کے بشمول آئی ٹی کورسیس میں بھی ایک برانچ میں تقریبا 1000 نشستوں پر بھرتی کیے جانے کے امکانات ہیں ۔ داخلوں ، فیس کی نگرانی کرنے والی کونسل نے انجینئرنگ بی زمرے کی نشستیں 5 اکٹوبر تک بھرتی کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جس کے بعد 15 اکٹوبر تک ہائیر ایجوکیشن کونسل کو تمام تفصیلات سے آگاہ کرانا ہے ۔ رینکس کی بنیاد پر ہی نشستیں بھرتی کی جانی چاہئے ۔ بصورت دیگر کونسل کو شکایتیں کی جاسکتی ہیں ۔ تاہم قواعد کے مطابق نشستیں بھرتی نہ ہونے کی شکایتیں ہیں ۔ دوسری جانب خانگی کالجس کی جانب سے مخلوعہ نشستیں کو اسپاٹ اڈمیشن کے لیے پہلے ہی معاہدہ کرلینے کی بھی اطلاعات مل رہی ہیں ۔ سرکاری انجینئرنگ کالجس میں ہر سال 200 نشستیں بچ جارہی ہے ۔ دوسرے مرحلے کی کونسلنگ کے بعد اسپاٹ اڈمیشن کیے جارہے ہیں ۔۔ ن