ایم ایل سی الیکشن کیلئے پریسائیڈنگ آفیسرس کی ٹریننگ کا آغاز

   

پولنگ بوتھس پر کورونا قواعد کی پابندی، شعور بیداری مہم کا فیصلہ
حیدرآباد: حیدرآباد، رنگاریڈی اور محبوب نگر اضلاع پر مشتمل گریجویٹ ایم ایل سی نشست کی رائے دہی کے لئے تیاریاں جاری ہیں۔ 14 مارچ کو رائے دہی کے سلسلہ میں پریسائیڈنگ آفیسرس اور اسسٹنٹ پریسائیڈنگ آفیسرس کی ٹریننگ کا آغاز کیا گیا ہے ۔ کورونا قواعد کے پیش نظر عہدیداروں کو رائے دہندوں کی قطار اور بیالٹ باکسس کے قریب پہنچنے کیلئے سماجی فاصلہ برقراررکھنے کی ہدایت دی جائے گی ۔ پولنگ بوتھس میں عہدیداروں اور امیدواروں کے ایجنٹس کیلئے انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔ 18 فروری تک اس حلقہ کے رائے دہندوں کی تعداد 5.31 لاکھ درج کی گئی ہے ۔ سب سے زیادہ رائے دہندے ضلع رنگا ریڈی میں درج کئے گئے جہاں 140968 گریجویٹ رائے دہندے ہیں۔ میڑچل ملکاجگری میں 127543 اور حیدرآباد میں 107124 گریجویٹ رائے دہندے فہرست رائے دہندگان میں شامل ہیں۔ معذورین اور ضعیف العمر افراد جن کی عمر 80 سال سے زائد ہے، انہیں پوسٹ بیالٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔ ایسے رائے دہندے جو کورونا پازیٹیو ہیں، وہ ہاسپٹل سے مکتوب حاصل کرتے ہوئے پوسٹل بیالٹ سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ ہوم کورنٹائن افراد ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر سے لیٹر حاصل کرتے ہوئے پوسٹل بیالٹ کے ذریعہ رائے دہی میں حصہ لے سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق کووڈ۔19 کے پیش نظر ہر پولنگ اسٹیشن میں ایک ہزار رائے دہندوں کی تعداد کو محدود کردیا گیا ہے ۔ حیدرآباد گریجویٹ حلقہ میں 699 پولنگ اسٹیشن ہیں۔ 93 امیدوار مقابلہ کر رہے ہیں۔ امیدواروں کو ریالی ، پد یاترا اور جلسوں کے انعقاد کیلئے ریٹرننگ آفیسر یا متعلقہ کلکٹر سے 24 گھنٹے قبل اجازت حاصل کرنی ہوگی۔ حیدرآباد نشست کیلئے ٹی آر ایس ، بی جے پی ، کانگریس اور تلگو دیشم میں اہم مقابلہ ہے۔ سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راو کی دختر وانی دیوی کو ٹی آر ایس نے ٹکٹ دیا ہے جبکہ بی جے پی کے موجودہ ایم ایل سی رامچندر راؤ دوسری مرتبہ کامیابی کے خواہاں ہیں۔ کانگریس نے ڈاکٹر جی چنا ریڈی اور تلگو دیشم نے ایل رمنا کو امیدوار بنایا ہے۔ پروفیسر ناگیشور راؤ آزاد امیدوار کے طورپر مقابلہ کر رہے ہیں۔