ایم پی۔رام مندر کے چندا جمع کرنے کے دوران پیش ائی جھڑپ کے بعد ہندوؤں کے ہجوم نے کیامسجد پر حملہ۔

,

   

حملے کے بعد پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گروپ نے مسلم کمیونٹی کے چند مکانات کو بھی نقصان پہنچایاہے
مندسور۔ہندو نیشنلسٹ تنظیموں کے کارکنوں پر مشتمل ایک گروپ نے ضلع مندسور ے ڈورانا گاؤں کی ایک مسجد کو رام مندر نرمان نیدھی سنگراح ابھیان کے دوران نشانہ بنایا ہے‘ منگل کے روز مذکورہ ابھیان کے تحت مذکورہ کارکن ایودھیا میں مندر کی تعمیر کے لئے رقم جمع کرررہے تھے۔

سوشیل میڈیا پر مسجد پر ہجوم کے حملے کا ویڈیو شیئرجانے کے بعد مذکورہ واقعہ سرخیوں میں آیا۔

واقعہ اس وقت پیش آیاجب دائیں بازوتنظیموں جس میں وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی) اور بجرنگ دل کے کارکنان ایودھیامیں رام مندر کی تعمیر کے لئے چند ہ جمع کرنے کے مقصد سے ریالی نکالی تھی۔

دی پرنٹ میں شائع ایک رپورٹ کے بموجب پانچ لوگوں کو پولیس نے حراست میں لے لیاہے جو مبینہ طور پر مسجد کونقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے گروپ میں شامل تھے۔

https://www.youtube.com/watch?v=B16wQVwXqQg&feature=emb_title

رپورٹ کے بموجب اس واقعہ کے نتیجے میں پتھر بازی اور کئی گولیاں چلائیں گئی ہیں۔ پولیس نے کہاکہ گروپ نے اقلیتی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے کچھ گھروں کوبھی نقصان پہنچایاہے مگر کوئی زخمی نہیں ہوا کیونکہ گاؤں والوں قریب کے کھیتوں میں بھاگ گئے تھے۔

سوشیل میڈیا پر واقعہ کے ویڈیوز میں لوگوں کومسجد پر چڑھائی کرتے ہوئے‘ بھگوا پرچم لہراتے ہوئے‘ نعرے لگاتے ہوئے اور نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

دھار‘ مندسور‘ اجین میں بھی اسی طرح کے واقعات رونما ہوئے۔ اس علاقے کو راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کا مضبوط قلعہ مانا جاتا ہے‘ جو بی جے پی کی نظریاتی نگران کار ہے۔

اجین میں ایک گروپ مبینہ طور پر ایک مسجد کو نقصان پہنچانے اور باہر ہنومان چالیسہ کے نعرے لگایاہے۔ لوگوں نے ٹوئٹر پر اس معاملے کی سختی کے ساتھ مذمت کی ہندوستان میں اسلام فوبیا کے ہیٹش ٹیگ کے ساتھ ٹوئٹ کیاہے