سابق چیف منسٹر مدھیہ پردیش و سینئر کانگریس قائد کمل ناتھ کا ریاستی بی جے پی حکومت پر الزام
بھوپال: سابق چیف منسٹر مدھیہ پردیش کمل ناتھ نے جمعرات کے دن بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا کہ جس انداز میں کورونا بحران سے نمٹا گیاہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ریاستی انتظامیہ نے ’’ مجرمانہ غفلت‘‘ سے کام لیا ۔ ایک پریس کانفرنس سے یہاں خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر قائد نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ مدھیہ پردیش میں کورونا وباء سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کم کر کے پیش کی جارہی ہے ۔ جب کہ ریاستی حکومت نے اس الزام کی تردید کی ۔ کمل ناتھ نے دعویٰ کیا کہ ریاست کے اسپتالوں میں بستروں ، انجکشنس ، آکسیجن سیلنڈرس ، ادویہ اور ایمبولنس گاڑیوں کی قلت ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان سے سوال کیا کہ ایک اسپتال ان تمام سہولتوں سے محروم ہے ۔ یہ مکمل طور پر ’’ مجرمانہ غفلت ‘‘ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو کووڈ ۔19 کی پیشرفت کی اطلاع کو نوٹ کرنا چاہیئے تھا ، اگر وہ صورتحال کی ابتری کا درست اندازہ نہ کرسکے تو یہ ان کی مجرمانہ غفلت ہے ۔ کورونا وباء سے مہلوک ہونے والے افراد کی تعداد کو ریاستی حکومت پوشیدہ رکھ رہی ہے ۔ اعداد و شمار حقیقت میں بہت زیادہ ہے اور سرکاری اعداد و شمار سے کئی گنا زیادہ ہے ۔ ریاستی وزیر داخلہ نروتم مشرا نے منگل کے دن دعویٰ کیا تھا کہ کووڈ 19سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد پر قابو پالیا گیا ہے ۔ کمل ناتھ نے کہا کہ کانگریس ضلع صدور کے ساتھ انہوں نے کورونا وائرس وباء کے موضوع پر بات چیت کی ہے اور اب دیہاتوں کا دورہ کررہے ہیں جہاں پر جانچ کے آلات بھی دستیاب نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معائنے نہیں کئے جارہے ہیں اور اگر کئے بھی جارہے ہیں تو رپورٹ تین دن بعد دی جاتی ہے ۔ اس وقت تک اندیشہ ہے کہ وباء ان تمام افراد میں بھی پھیل جائے گی جو اس سے غیر متاثر ہے ۔ کمل ناتھ نے الزام عائد کیا کہ ریم ڈیسیور انجکشن جو ایک اہم اینٹی وائرل دوا ہے بی جے پی قائدین کو فراہم کی جارہی ہے یا پھر اُن کے خاص آدمیوں کو دی جارہی ہے ۔جب کہ عوام کووڈ 19کی مصیبت برداشت کررہے ہیں ۔ سرکاری عہدیداروں کو دوائیں تیار کرنے والے اور آکسیجن کے کارخانوں کو بھیجا جانا چاہیئے تاکہ یہ ضروری طبی سہولتیں عوام تک پہنچائی جاسکے لیکن پرنسپال سکریٹری بھوپال میں بیکار بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ناقص انتظام پر بین الاقوامی ذرائع ابلاغ دنیا بھر میں تنقید کررہے ہیں لیکن حکومت اس بحران سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے ذرائع ابلاغ کو سمجھانے میںمصروف ہے ۔ مدھیہ پردیش میں چہارشنبہ کے دن 12758 افراد متاثر ہوئے جب کہ 105 اموات کی وجہ سے ریاستوں میں ہلاکتوں کی تعداد 5424 ہوگئی جس کا سرکاری طور پر اعتراف کیا گیا ۔
اترپردیش میں آج سے ویک اینڈکرفیولاگو
لکھنو:کورونا وباء کے بڑھتے ہوئے معاملوں کو دیکھتے ہوئے اترپردیش کی یوگی حکومت نے ایک اور بڑا فیصلہ لیا ہے۔ ویک اینڈ لاک ڈاؤن کا دائرہ کار ایک اور دن کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔ اب جمعہ کی صبح 8 بجے سے منگل کی صبح 7 بجے تک لاک ڈاؤن ہوگا۔ دراصل ، ہفتے کے آخر میں لاک ڈاؤن کے بعد سے ، کورونا انفیکشن کی رفتار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ لہذا پوری ریاست میں تین دن کا لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔ اس دوران تمام ضروری خدمات جاری رہیں گی۔ غیر ضروری گھومنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔دراصل ، حکومت نے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے امکان کو مستردکردیاہے لیکن تیزی سے پھیلتے ہوئے کورونا انفیکشن کے پیش نظر ، اب اسے آہستہ آہستہ بڑھایا جارہا ہے ، تاکہ انفیکشن کا سلسلہ توڑا جاسکے اور عام لوگوں میں بھی خوف و ہراس نہ ہو۔