این آر سی اور این پی آر پر کے سی آر خاموش کیوں ؟

   

اتم کمار ریڈی کا سوال، بی جے پی سے ملی بھگت کا الزام

حیدرآباد۔/15 فبروری، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے بی جے پی کے ساتھ کے سی آر کی ملی بھگت کا الزام عائد کیا اور سوال کیا کہ کے سی آر حکومت این آر سی اور این پی آر کے مسئلہ پر خاموش کیوں ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کے سی آر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مفادات کی تکمیل کیلئے بی جے پی سے خفیہ مفاہمت کرچکے ہیں۔ کے سی آر نے شہریت قانون کی مخالفت کی لیکن این آر سی اور این پی آر کے مسئلہ پر خاموشی اختیار کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو اعلان کرنا چاہیئے کہ تلنگانہ میں این آر سی اور این پی آر پر عمل آوری نہیں ہوگی۔ اسمبلی میں شہریت قانون کے ساتھ ساتھ این آر سی اور این پی آر کے خلاف قرارداد منظور کی جائے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس کے قائدین بھلے ہی مسلمانوں کو اپنے بیانات سے خوش کرنے کی کوشش کریں لیکن سرکاری سطح پر یکم اپریل سے این پی آر پر عمل آوری کا آغاز ہورہا ہے۔ سرکاری محکمہ جات کے احکامات سے واضح ہوچکا ہے کہ تلنگانہ حکومت این پی آر کیلئے مرکز سے تعاون کرے گی۔ انہوں نے شہریت قانون کے ساتھ ساتھ این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کا مطالبہ کیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کے سی آر نے مودی حکومت کے تمام اہم فیصلوں کی تائید کی ہے ۔ نوٹ بندی، جی ایس ٹی ، صدر جمہوریہ و نائب صدر الیکشن، طلاق ثلاثہ اور کشمیر کی دفعہ 370 کے مسئلہ پر مودی حکومت کی تائید کی گئی۔ اتم کمار ریڈی نے اس بات کا اشارہ دیا کہ بہت جلد سابق وزیر محمد علی شبیر کو پارٹی میں اہم عہدہ حاصل ہوگا۔