گزشتہ روز گوشا محل کے ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے الزام لگایا کہ انہیں پارٹی کے ریاستی صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
حیدرآباد: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے باضابطہ طور پر این رام چندر راؤ کو منگل، یکم جولائی کو تلنگانہ کا نیا ریاستی صدر مقرر کیا۔ یہ عہدہ پہلے مرکزی وزیر اور سکندرآباد کے رکن اسمبلی جی کشن ریڈی کے پاس تھا۔
اس اعلان سے کئی دنوں کی شدید قیاس آرائیاں ختم ہوگئیں کہ ریاست تلنگانہ کا اگلا بی جے پی صدر کون ہوگا۔ راؤ کے علاوہ، ملکاجگیری کے ایم پی ایٹالہ راجندر کا نام بھی پارٹی گلیاروں میں چھایا رہا۔
سینئر لیڈر 66 سالہ کی تقرری بھگوا پارٹی کی جانب سے 29 جون کو اس عہدے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد عمل میں آئی ہے۔
گزشتہ روز گوشا محل کے ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے الزام لگایا کہ انہیں پارٹی کے ریاستی صدر کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے تلنگانہ کے لیے رام چندر راؤ کو بی جے پی کا نیا صدر مقرر کیے جانے کی خبروں پر بھی اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
جو تلنگانہ بی جے پی کے نئے صدر ہیں۔
سا ل1980 میں، این رام چندر راؤ نے ریلوے ڈگری کالج، سکندرآباد سے گریجویشن کیا۔ بعد میں انہوں نے 1982 میں عثمانیہ یونیورسٹی سے ماسٹر آف آرٹس (سیاسی سائنس) کی ڈگری حاصل کی اور 1985 میں عثمانیہ یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم مکمل کی۔ انہوں نے مسلسل تین سال تک اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) سے وابستہ طلباء یونین کے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
وہ 2015 اور 2021 کے درمیان حیدرآباد، رنگا ریڈی، اور محبوب نگر گریجویٹس کے حلقہ سے ایم ایل سی کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔
بی جے پی تلنگانہ میں پچھلے کچھ سالوں سے
سا ل2023 کے اسمبلی انتخابات میں، بی جے پی آٹھ ایم ایل اے حلقوں کو جیتنے میں کامیاب ہوئی، اس طرح اس کا ووٹ شیئر بہتر ہوا۔
تاہم، اس نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تقریباً 39 فیصد ووٹ شیئر لے کر بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھایا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ، اگرچہ تجزیہ کاروں کو توقع تھی کہ بی جے پی بڑھے گی اور آہستہ آہستہ مرکزی اپوزیشن کی جگہ پر پہنچ جائے گی، جسے بی آر ایس اپنی حالیہ نیچے کی طرف جانے والی سیاسی رفتار کے باوجود برقرار رکھے ہوئے ہے، سیاسی منظر نامہ اب بھی بڑی حد تک کانگریس بمقابلہ بی آر ایس پوزیشن میں ہے۔