تاریخ او رسیاسیات کی نصابی کتابوں سے سب سے زیادہ متنازعہ حذف کیے گئے ہیں جن کے لئے این سی ای آر ٹی بالترتیب پانچ اور دوبیرونی ماہرین سے مشورہ کیا۔
نئی دہلی۔ مذکورہ این سی آر ٹی۔ وزرات تعلیم کے بموجب این سی آر ٹی نے 25بیرونی ماہرین اور 16سی بی ایس سی اساتذہ سے مشورہ کیاکہ وہ اس کے نصاب کو درست کرنے کی مشق کریں جس کے ایک حصے کے طور پر مغلوں‘مہاتما گاندھی‘ ان کے قاتل ناتھو رام گوڈ سے‘ ہندو انتہا پسندوں کے حوالے سے اور 2002کے گجرات فسادات سمیت دیگر کے بارے میں کچھ حصہ چھوڑ دیاگیاتھا۔
این سی آر ٹی کی نصابی کتابوں سے کئی عنوانات اورحصوں کو ہٹانے سے ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے جس میں اپوزیشن نے مرکزپر ”انتقامی کاروائی کے ساتھ دھبے دھبے دھونے“کا الزام لگایا ہے۔
قابل توجہہ بات یہ ہے کہ جب ان تبدیلیوں کا بغور جائزہ لیاگیاتو‘ ان میں سے کچھ متنازعہ حذفوں کا ان میں ذکر نہیں کیاگیا تھا۔
اس کی وجہ سے ان حصوں کو خفیہ طور پر حذف کرنے کی بولی کے بارے میں الزامات سامنے ائے ہیں۔این سی آر ٹی نے غلطیوں کو ممکنہ نگرانی کے طور پر بیان کیاہے لیکن اس نے حذف کو کالعدم کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ یہ ماہرین کی سفارشات پر مبنی ہیں۔
اس نے یہ بھی کہاکہ نصابی کتب بہرحال 2024میں نظر ثانی کی طرف جارہی ہیں جب قومی نصاب کا فریم ورک شروع ہوگا۔
لوک سبھا میں ایک سوال کو تحریری جواب دیتے ہوئے وزرات نے کہاکہ ”این سی آر ٹی کے اندورن ملک ماہرین کے علاوہ‘ این سی آر ٹی نے وسیع تر مشاورت کے لئے تحقیق‘ ترقی‘ تربیت اور توسیع سے متعلق اپنی تمام تر سرگرمیوں میں یونیورسٹیوں /تنظیموں سے مضامین کے ماہرین او ر پریکٹس کرنے والے اساتذہ کی مہارت طلب کی“۔
تاریخ او رسیاسیات کی نصابی کتابوں سے سب سے زیادہ متنازعہ حذف کیے گئے ہیں جن کے لئے این سی ای آر ٹی بالترتیب پانچ اور دوبیرونی ماہرین سے مشورہ کیا۔