نئی دہلی: انسانی حقوق کے ممتاز کارکن اور سابق سرکاری ملازم ہرش مندر نے قومی آبادی کے رجسٹر (این پی آر) پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ 2003 کے قواعد کے تحت این آر سی کی بنیاد ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ این پی آر آسام کے مقابلے میں این آر سی کو اور زیادہ خطرناک بنا دے گا کیونکہ اس سے ریاست کو ‘شکوک و شبہات’ شہریوں کی مدد کرنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ این پی آر 2003 کے قوانین کے تحت صرف این آر سی کی بنیاد نہیں ہے۔ یہ NRC کو آسام سے زیادہ خطرناک بنا دیتا ہے۔ آسام میں تمام تر تعصب کے باوجود تمام شہریوں کو دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت تھی۔ این پی آر ریاست کو ‘شکوک و شبہات’ شہریوں کی گرفت کی اجازت دے گا۔ اور ہم جانتے ہیں کہ وہ کون منتخب کریں گے۔
NPR is not only the foundation for NRC under 2003 Rules . It makes the NRC even more dangerous than in Assam. In Assam, despite all bias, all citizens were required to produce documents. The NPR will allow the state to handpick ‘doubtful’ citizens. And we know who they will pick. https://t.co/hseCUfJSGL
— Harsh Mander (@harsh_mander) December 25, 2019
واضح رہے کہ منگل کو مرکزی کابینہ نے ہندوستان کی مردم شماری 2021 کے انعقاد اور این پی آر کو اپ ڈیٹ کرنے کی منظوری دی تھی۔
۔