پربھو پچھلے د ودہوں سے لوک سبھا کی کاروائی کور کررہے ہیں اور کئی اہم کہانیوں کو منظور عام پر لانے کا انہوں نے کام کیاہے۔
حیدرآباد۔نیو ز چیانل این ڈی ٹی وی نے لوک سبھا اسپیکر کو تحریر روانہ کرتے ہوئے اس بات پر اعتراض جتایا ہے کہ ان کی سیاسی امور کے ایڈیٹر سنیل پربھو کو لوک سبھا کے پچھلے دو اجلاسوں کے لئے پارلیمنٹری پاس دینے سے انکار کیاجارہا ہے۔
انڈین ایکسپریس سے کومی کپور کے ایک ارٹیکل کے بعد یہ معاملہ سرخیوں میں ائی ہے‘ جس میں کومی نے تحریر کیاہے کہ کویڈ19وباء کو پارلیمنٹری اجلاس کو کور کرنے سے میڈیاافراد کو روکنے اور ان کی تعداد کو محدود کرنے کے لئے برسراقتدار حکومت کی جانب سے بہانے کے طور پر استعمال کیاجارہا ہے۔ نئے قواعد کے تحت ہر میڈیاہاوز سے ایک فر دکوہی اجازت دی جارہی ہے۔
تاہم کپور نے نوٹ کیاہے کہ سنیل پربھو کو وجہہ بتائے بغیر پچھلے دو اجلاسوں کے پاس جاری نہیں کیاگیاہے۔پربھو پچھلے د ودہوں سے لوک سبھا کی کاروائی کور کررہے ہیں اور کئی اہم کہانیوں کو منظور عام پر لانے کا انہوں نے کام کیاہے۔
ارٹیکل کے مطابق پارلیمنٹ میں لاتعداد صحافیوں کو بے رحمی کے ساتھ کم کردیاگیا ہے جومرکزی حکومت پر تنقیدیں کرتے ہیں محدود کردی گئی ہے تاکہ ایم پیز کے پریس کے ساتھ رابطے کو کم کیاجاسکے۔
کئی صحافیوں نے سوشیل میڈیا پر بشمول نیوز لانڈری کے ایکزیکٹیو ایڈیٹر نے بھی اس رحجان پر تشویش ظاہر کی ہے‘ جو شفافیت کے لئے ایک تشویش ناک مسئلہ ہے۔
اتو ار کے روز کئی انٹرنٹ صارفین نے یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم نریندرمودی اور ان کی حکومت کی منافقت کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔
لال قلعہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ ہم ’امرت مہااتسو‘ منارہے ہیں‘ جہاں پر حکومت عام شہریوں کی زندگی میں غیرضروری مداخلت نہیں کرتی ہے۔
ان حقائق کو جانکاری کے بعدبدقسمتی کے ساتھ یہ بیان اور زیادہ مضحکہ خیز ہے کیونکہ ایک اسرائیل کمپنی جاسوسی ادارے این ایس او سے حکومت نے”پیگاسیس“ کی خریدی کی ہے۔