کم سے کم ایک ملین لوگ توقع ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ایودھیا پر تاریخی فیصلہ سنانے کے بعد پہلی ہندوؤں کے تہوار میں شرکت کے لئے ایودھیا پہنچیں گے‘ ہفتہ کے روز سپریم کورٹ نے 1992بابری مسجد شہید کئے جانے کے بعد سلسلہ وار پیش ائے فرقہ وارانہ فسادات اور بڑھتی کشیدگی پرمشتمل ایودھیا تنازعہ پر بالاخر اپنا فیصلہ سنادیاہے۔
مذکورہ مرکز بین وزراتی بات چیت کے بعد ہی اترپردیش کے ایودھیا میں ٹرسٹ قائم کرنے کا عمل شروع کرسکتا ہے‘ اتوار کے روز ایک سینئر عہدیدار نے بات کہی‘ کیونکہ ہندو گروپ ایک دوسری طرف ٹرسٹ کا حصہ بننے کے لئے دیکھ رہے ہیں اور اہم مسلم تنظیموں نے اجلاس طلب کیا ہے تاکہ آیا وہ متبادلہ پلاٹ کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق قبول کریں یا نہیں۔
ایودھیا میں سکیورٹی دستوں کی گشت جاری ہے اور بڑے پیمانے پر سڑکیں سنسان ہیں کیونکہ انتظامیہ کی توجہہ منگل کے روز ہندوستاان کے روایتی تہوار کارتک پورنیما کے موقع پر لاکھوں کی تعداد میں بھگتوں کی آمد متوقع ہے۔
کم سے کم ایک ملین لوگ توقع ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ایودھیا پر تاریخی فیصلہ سنانے کے بعد پہلی ہندوؤں کے تہوار میں شرکت کے لئے ایودھیا پہنچیں گے‘ ہفتہ کے روز سپریم کورٹ نے 1992بابری مسجد شہید کئے جانے کے بعد سلسلہ وار پیش ائے فرقہ وارانہ فسادات اور بڑھتی کشیدگی پرمشتمل ایودھیا تنازعہ پر بالاخر اپنا فیصلہ سنادیاہے۔
انوج کمار جہا ضلع مجسٹریٹ نے کہاکہ”تمام حفاظتی انتظامات ہوگئے ہیں۔
ضلع میں کافی تعداد میں سکیورٹی دستے ہیں۔ سکیورٹی انتظامات سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے ہوئے ہیں اور اب بھی اس کا سلسلہ جاری ہے“۔عدالت نے حکومت کو 2.77ایکڑ اراضی جو ایودھیا میں ہے پر تعمیرکے لئے اندرون تین ماہ ٹرسٹ قائم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اتوار کے روز ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ اسی ہفتہ وزیراعظم نریندر مودی کی جانب طلب کرد ہ اجلاس میں ٹرسٹ قائم کرنے کے متعلق تبادلہ خیال کیاگیاہے۔ایک دوسرے عہدیدار نے اس میں مزیدکہاکہ”ایک فیصلہ بین وزراتی بات چیت کے بعد ہی ٹرسٹ قائم کرنے کا فیصلہ لیاجائے گا جب حکومت کے مشیران 1045صفحات پرمشتمل فیصلے کا جائزہ لیں گے“۔
مذکورہ ٹرسٹ گجرات کے سومناتھ مندر ٹرسٹ کے طرز پر ہی ہوگا‘ جس کے اٹھ اراکین ہوں گے۔سومناتھ ٹرسٹ نے پہلے ہی ایک نوٹ اپنے طرز اور تشکیل کی مرکز کو حوالہ کیاہے۔ بی جے پی کے ایک لیڈر نے کہاکہ”ہمارے لئے یہ ایک واضح نکتہ ہے“۔
دونوں کمیونٹیوں کے لیڈروں نے فیصلے کے بعد جس کا بڑے پیمانے پر خیر مقدم کیاگیا ہے کے موقع پر امن کی برقراری کی اپیل کی ہے۔ مگر کچھ مسلمان اس بات کا اشارہ دے رہے ہیں کہ مسجد کے لئے متبادل مقام کو وہ مسترد کررہے ہیں۔
سنٹی وقف بورڈ نے 26نومبر کو میٹنگ طلب کی تھی مگر اس کے صدر ظفر احمد فاروقی نے اشارہ دیا ہے کہ اس ہفتہ میں میٹنگ ہوسکتی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ”جی ہاں‘ لوگ مجھ سے رابطے میں ہیں اور زوردے رہے ہیں کہ اراضی نہ لیں۔ میں نے میٹنگ بلائی ہے تاکہ ممبران کی رائے حاصل کی جاسکے“۔
مذکورہ وقف بورڈ نے عدالت میں جائزہ درخواست پیش کرنے کے متعلق بات کو یکسر مسترد کردیا ہے مگر اس کے اہم وکیل مسلم درخواست گذار ظفر یاب جیلانی نے کہاکہ ”وقف بورڈ اٹھ اراکین پر مشتمل ہے جس میں سے کچھ ازسر نو جائزہ لینے کے لئے رضامند ہیں“۔
ایودھیا میں سڑکیں اب بھی سنسان ہیں اور 5000بھگتوں نے عارض رام مندر میں پوجا کی۔ اب بھی ٹاؤن میں لوگوں کا داخلہ منع ہے