ایودھیا فیصلہ پر بالغ نظری کے مظاہرے پر عوام کا شکریہ

   

سیاست میں داخلے کی خواہش نہیں کی ، وزیر اعظم نریندر مودی کا ماہانہ ریڈیو پروگرام ’’من کی بات ‘‘

نئی دہلی /24 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) عوام میں ایودھیا مقدمہ کے فیصلے پر جس صبر و تحمل اور بالغ نظری کا مظاہرہ کیا ہے کیونکہ اُن کے پیش نظر تمام ہندوستانیوں کے مفادات تھے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ تھا ۔ جس نے پوری قوم کو اس کی یکسوئی کے ذریعہ ایک نئی راہ دکھائی ۔ انہوں نے عہد کیا کہ عوام اپنی اُمیدوں اور آرزوں کی تکمیل کی خواہش کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ امن و خیرسگالی اور اتحاد سے قبل ہمیشہ کچھ قربانیاں دینی پڑتی ہیں وہ اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ’’ من کی بات ‘‘ کے دوران ہندوستان کی عوام سے خطاب کر رہے تھے ۔ ان کا یہ پروگرام دیوالی سے قبل ریکارڈ کیا گیا تھا اور ایودھیا تنازعہ پر الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں کا سپریم کورٹ کے فیصلہ بھی منظر عام پر آگیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ سنانے کے چند ہی گھنٹے بعد انہوں نے عوام کا شکریہ ادا کیا تھا کیونکہ انہوں نے فیصلہ سننے کے بعد بالغ نظری کا مظاہرہ کیا تھا ۔ وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ گوگل کی وجہ سے اُن کی مطالعہ کی عادت متاثر ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب ایک سیاستداں ہیں اور ہمیشہ اپنے ملک کی فلاح و بہبود کے بارے میں سونچتے رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ سیاست میں داخلہ لیں گے ۔ وہ ایک بھرپور زندگی بسر کرنا چاہتے تھے اور قوم کی خدمت کرنا چاہتے تھے ۔ لیکن اب بحیثیت سیاستداں انہوں نے اپنی خدمات قوم کیلئے پوری طرح مختص کردی ہیں ۔