ایودھیا معاملے کے فیصلے سے قانون کی حکمرانی پربھروسہ ہوگا مضبوط :اسدالدین اویسی

,

   

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدراوررکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے پیرکے روز کہا ہے کہ ایودھیا معاملے پرانصاف کے نظام کو برقراراور قائم رکھنے والے فیصلے سے قانون کی حکمرانی پر بھروسہ مضبوط ہوگا اوریہ ان لوگوں کے لئے ‘لگام’ کا کام کرے گا، جو ‘رول آف میجارٹی’ (اکثریت کی حکمرانی) کو نافذ کرنے کے لئے تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔

اسد الدین اویسی نے ٹوئٹ کیا ‘ہندوستان میں ایک پوری نسل بابری مسجد پرقبضے اورشہادت کے سائے میں پلی بڑھی ہے اورانصاف کے نظام کو قائم کرنے والے فیصلے سے قانون کی حکمرانی پربھروسہ مضبوط ہوگا اوریہ ان لوگوں پر لگام لگانے کا کام کرے گا جو اکثریت کی حکمرانی کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔

حیدرآباد سے لوک سبھا رکن اسد الدین اویسی ان خبروں کے ضمن میں اپنے خیالات کا اظہارکررہے تھے، جن میں بابری مسجد- رام جنم بھومی کے متنازعہ مقام پر مسجد کی پیروی کرنے والے فریق نے عدالت عظمیٰ سے گزارش کی ہے کہ وہ آئین میں شامل اقدارکا نفاذ کریں کیونکہ آئندہ نسلیں اس کے اثرات محسوس کریں گی۔

عدالت عظمیٰ نے پیرکو اترپردیش سنی وقف بورڈ سمیت مسلم فریق کو اس بات کی اجازت دے دی تھی کہ وہ دہائیوں پرانے بابری مسجد – رام جنم بھومی تنازعہ معاملے میں تحریری نوٹ دیں۔ اسے داخل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کا ملک کے مستقبل پراثرڈالنے والے نتائج سامنے آئیں گے۔