ایودھیا میں مسجد کی تعمیر کیلئے مندر منہدم :ہندو فریق

,

   

بابری مسجد ، رام جنم بھومی تنازعہ پر سپریم کورٹ میں وکیل کا ادعا
نئی دہلی ۔ 20 ۔ اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) سیاسی طور پر حساس مسئلہ رام جنم بھومی بابری مسجد مقدمہ میں ایک فریق رام للا براجکمان کے ایڈوکیٹ آثار قدیمہ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایودھیا میں متنازعہ مقام پر مسجد کی تعمیر کیلئے ہندو مندر کو تباہ کیا گیا تھا ۔ سینئر ایڈوکیٹ سی ایس ویدیا ناتھن رام للا مورتی کی طرف سے رجوع ہوتے ہوئے عدالت سے محکمہ آثار قدیمہ کی رپورٹ میں مگرمچھوں اور کچھوؤں ( تانبیل ) کی تصویروں کا حوالہ دیاگ یا جو مسلم کلچر کیکلئے اجنبی ہے ۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی زیرقیادت بنچ پر اس مقدمہ کی سماعت کے آٹھویں دن یہ دلائل پیش کئے گئے ۔ سینئر وکیل نے متنازعہ مقام پر ہندو مندر کی موجودگی کیلئے اپنے ادعا کی تائید میں آثار قدیمہ کے سروے کی رپورٹ سے قدیم زمانہ کے دیگر ثبوتوں کا حوالہ دیا ۔ اس بنچ پر جس میں جسٹس ایس اے پوبندے ، جسٹس ڈی وائی چندرا چوڑ اور جسٹس ایس عبدالنذیر بھی شامل ہیں ایودھیا مقدمہ کی یومیہ سماعت جاری ہے ۔