ایڈوکیٹ جوڑے کے قتل کی سی بی آئی جانچ کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایت

   

مقتول کے والد کو سکیورٹی فراہم کی جائے، تلنگانہ حکومت نے سی بی آئی جانچ کی تائید کی

حیدرآباد 12 اگست (سیاست نیوز) سپریم کورٹ نے 2021ء میں تلنگانہ کے پداپلی ضلع میں پیش آئے ایڈوکیٹ جوڑے کے قتل کی تحقیقات کو سی بی آئی منتقل کردیا ہے۔ جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ پر مشتمل بنچ نے کہاکہ ایڈوکیٹ جوڑے کے قتل معاملہ کی مزید جانچ کی ضرورت ہے لہذا یہ معاملہ سی بی آئی سے رجوع کیا جائے۔ جی کشن راؤ نامی شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے ایڈوکیٹ جوڑے جی رامن راؤ اور شریمتی پی وی ناگامنی کے قتل کی سی بی آئی جانچ کی اپیل کی۔ جی کشن راؤ دراصل مقتول وامن راؤ کے والد اور ناگامنی کے خسر ہیں۔ ایڈوکیٹ جوڑا ہائیکورٹ میں پریکٹس کرتا تھا اور اُن پر پداپلی ضلع کے راماگیری منڈل میں اُس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اپنی کار میں جارہے تھے۔ گاڑی کو روک کر مہلک ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا جس میں دونوں کی موت واقع ہوگئی۔ وامن راؤ اور ناگامنی نے ستمبر 2020ء میں ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے شکایت کی تھی کہ پولیس کی جانب سے اُنھیں ہراساں کیا جارہا ہے۔ منتھنی پولیس اسٹیشن میں پولیس حراست میں ایک شخص کی موت کے خلاف اِن دونوں نے ہائیکورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کی تھی جس کے بعد سے اُنھیں دھمکیاں دی جانے لگیں۔ ایڈوکیٹ جوڑے نے ہائیکورٹ اور دیگر عدالتوں میں عوامی مسائل پر درخواستیں دائر کی تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 2 افراد جو کار میں سوار تھے، ایڈوکیٹ جوڑے کی گاڑی کو روکا اور حملہ کردیا۔ تلنگانہ حکومت کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اُسے اِس معاملہ کی جانچ کو سی بی آئی کے حوالہ کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ فارنسک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہلوکین کے بیان قبل ازمرگ سے متعلق ویڈیو اصلی نہیں ہے۔ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد سپریم کورٹ نے سی بی آئی تحقیقات کی ہدایت دی۔ 17 فروری 2021ء کو ایڈوکیٹ جوڑے کا قتل ہوا جس کے بعد سے اُن کے والد انصاف کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے تلنگانہ حکومت سے واقعہ سے متعلق تمام ویڈیوز اور دستاویزات کو حاصل کیا جس کے بعد مزید جانچ کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے سی بی آئی کے حوالہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے وامن راؤ کے والد کشن راؤ کو سکیورٹی فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی۔1